سری لنکا میں ڈوبتے جہاز سے بلیک باکس برآمدکرلیاگیا

سری لنکا میں ڈوبنے والے کنٹینر جہاز کا بلیک باکس برآمد کرلیا گیا تاہم تیل کے رسا ئی کی جانچ پڑتال کے لیے ڈائیو کو ترک کردیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق سمندری سفر کا ڈیٹا ریکارڈر (وی ڈی آر)جسے سمندری بلیک باکس بھی کہا جاتا ہے، تلاش کرلیا گیا اور توقع کی جاتی ہے کہ تفتیش کاروں کو حادثے سے قبل کی صورتحال کا جائزہ لینے میں مدد ملے گی۔نیوی کا کہنا تھا کہ غوطہ خوروں کو ایم وی ایکس پریس پرل کے ایندھن کے ٹینکوں کا معائنہ کرنے کے لیے تیسری بار تعینات کیا گیا تھا تاہم موسم اور سمندری صورتحال کی خرابی کی وجہ سے اپنا مشن انجام دینے میں ناکام رہے ہیںتاہم نیوی کے ایک افسر نے بتایا کہ ان کو اس علاقے میں کسی بھی طرح کا تیل کا نشان نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ موسم بہتر ہونے پر ایک اور غوطے کی کوشش کی جائے گی۔سری لنکا کے حکام کو امید ہے کہ بلیک باکس جہاز کی نقل و حرکت اور کولمبو میں بندرگاہ کے ساتھ اس کے رابطوں کی تفصیلات فراہم کرے گا جہاں اس نے لنگر انداز ہونا تھا۔ترجمان انڈیکا ڈی سلوا نے کہا کہ نیوی نے تکنیکی ماہرین کو وی ڈی آر حاصل کرنے میں مدد فراہم کی تھی۔سنگاپور کا رجسٹرڈ بحری جہاز بحر ہند میں تقریبا 2 ہفتوں تک جلنے کے بعد آہستہ آہستہ بحر ہند میں ڈوب رہا ہے۔یہ جہاز جس میں 25 ٹن نائٹرک ایسڈ اور پلاسٹک کے خام مال کی ایک بڑی مقدار موجود تھی، بھارت کی ریاست گجرات سے کولمبو جارہی تھی۔سری لنکا کے عہدے داروں نے کہا کہ11مئی کے بعد تیزاب کا رسا اس آگ کی وجہ ہوسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قطر اور بھارت میں بندرگاہوں نے لیک ہونے والے نائٹرک ایسڈ کو اف لوڈ کرنے سے انکار کردیا تھا۔جزیرے نما ریاست کی پولیس نے تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے جہاز کے روسی کپتان اور روسی چیف انجینئر سمیت اس کے بھارتی چیف آفیسر سے انٹرویو لیا اور ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے۔

ای پیپر دی نیشن