سیاسی رہنماء راجہ باسط مسکین،ملک ناہید سلطان سابق چیئرمین، چوہدری تنویر صدیق سابق


 چیئرمین، تاج عباسی سابق چیئرمین، دوست محمد سابق چیئرمین،راجہ عبدالحمید سابق وائس چیئرمین، کونسلر اور تمام علاقے کی عوام انکی زیرقیادت عوامی مسائل کے حل کیلئے نکلتی اور بالآخر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پڑتے۔اللہ پاک نے ان کو تمام سیاسی دھڑوں اور مخالفین کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کا فن عطا کر رکھا تھا،گستاخانہ خاکوں کی بات ہو یا علاقے میں کوئی ناحق قتل،گیس،بجلی اور پانی کے مسائل ہو یا قبرستان کا ایشوہر موقع پر مقامی سیاستدانوں سمیت علاقہ مکین انکی آواز پر لبیک کہتے اور جوق در جوق اجتماع گاہ کی طرف بڑھتے چلے جاتے تھے۔مجھے بھی بارہا کال آتی کہ فلاں معاملے پر احتجاج کرنا ہے،میں فورا ’’تعمیل ہوگی‘‘کا جملہ اداکرتا اور دل میں اس شخص کی عظمت بارے سوچتا رہتا۔مولانا صاحب سے میری گذشتہ دنوں ایک مختصر اور ایک خوبصورت ملاقات خانہ کعبہ میں ہوئی،نماز فجرکی ادائیگی کے بعد طواف کرتے ہوئے ان سے سامنا ہوا پھر ہم حرم شریف سے باہر آئے، مولانا ضیاء صاحب اور میں نے ناشتہ ایک ساتھ کیا، بہت دیر تک باتیں کی پھر مجھے اپنی دعاؤں سے نوازا اور ہم اپنی اپنی رہائش گاہ کی طرف چل دئیے۔ مولانا  کے انتقال نے کمر توڑ کے رکھ دی ہے،ان جیسا عالم باعمل ہمارے علاقے کو کم ہی نصیب ہوا ہے،اللہ پاک انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے،امین ) وقار حسین ڈارفیصل کالونی راولپنڈی (

ای پیپر دی نیشن