چین  بچوں اورعمررسیدہ افراد کی آنکھوں  کی دیکھ بھال کی خدمات بہتر بنائے گا


بیجنگ(شِنہوا)چین میں پیرکو آنکھوں کی دیکھ بھال کا 27 واں قومی دن منایا جا رہا ہے۔ آنکھوں کی دیکھ بھال کی زیادہ وسیع خدمات فراہم کرنے کی ملکی کوششوں میں جو لوگوں کی پوری زندگی کا احاطہ کرتی ہے، بچوں اور بوڑھوں  کی آنکھوں کی صحت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن(این ایچ سی) کے مطابق،  پری اسکول کے بچوں اور نوجوان طلبا میں مایوپیا یا دور کی نظر کی کمزوری کا پھیلاو2020 میں 52.7 فیصد تھا جبکہ پرائمری اسکول کے طلبا میں یہ نسبتا تیزی سے بڑھ رہا تھا۔ چھوٹے بچوں میں مایوپیا کے اہم مسئلہ سے خبردار کرتے ہوئے پیکنگ یونیورسٹی پیپلز ہسپتال کے ماہر امراض چشم با یونگ ڑین نے کہا کہ بیرونی سرگرمیوں کے اوقات میں اضافہ، کم فاصلے والے کاموں میں کمی اور وقتا فوقتا  بصارت کے معائنے سمیت متعدد اقدامات جاری ہیں۔کمیشن کی طرف سے نظرکی دیکھ بھال کے فروغ کے پانچ سالہ منصوبے میں کہا گیا ہے کہ 2025 کے آخر تک چھ سال اور اس سے کم عمر کے بچوں کے لیے آنکھوں کی دیکھ بھال اور بصارت کے ٹیسٹ کی کوریج کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہونے  کا امکان ہے۔اس کے علاوہ  عمر سے متعلقہ موتیا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ ملک کی عمر رسیدہ آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق چین میں 2020 تک فی دس لاکھ افراد پر موتیا کے آپریشن کی تعداد 3 ہزار سے زیادہ تھی، جو کہ 30 سالوں میں تقریبا 38 گنا اضافہ ہے، تاہم یہ تعداد بڑے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں اب بھی بہت  کم ہے۔

ای پیپر دی نیشن