ملتان (نیوز رپورٹر) محکمہ واپڈا (واٹر ونگ) اور اریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے درمیان قبضے کا تعین نہ ہو سکا، دونوں محکموں کی لاپرواہی کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر پٹواریوں کی ملی بھگت سے قبضہ کر لیا گیا۔ تفصیل کے مطابق میلسی، وہاڑی، خیرپور ٹامیوالی اور بہاولپور کے علاقوں میں اریگیشن اور واپڈا کے درمیان اراضی کے قبضے کا تعین نہ ہونے سے واقفان حال نے موقع سے فائدہ اٹھانا شروع کردیاہے۔ لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کے تحت لی گئی زمینوں کی واپسی کے لئے قانونی شقیں ڈھونڈ کر عدالتوں میں سینکڑوں کیس دائر کردئیے گئے ہیں۔ کیس دائر کرنے والے جعلی موروثی وارثان کی جانب سے عدالتوں کو اپنے فراڈ کی سیڑھی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ضلعی ریونیو افسران اور پٹواری بھاری رشوت اور زمینوں میں حصہ لینے کے بدلے جعلی وارثان کو ریکارڈ میں مالکان ظاہر کررہے ہیں۔ محکمہ مال کے ذرائع کے مطابق ایسے درجنوں کیس سامنے آنے پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحریری درخواستیں ارسال کی گئیں۔ جس پر اب واپڈا واٹر ونگ اور ایریگیشن کی انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔ اس سلسلہ میں چیف سیکرٹری نے محکمہ مال سے ریکارڈ طلب کرلیاہے۔ ذرائع کے مطابق کے مطابق خیرپور ٹامیوالی، وہاڑی اورمیلسی میں 10ہزار ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی کی لوٹ کھسوٹ کا منصوبہ بے نقاب ہوگیاہے جس میں اریگیشن، واپڈا، محکمہ مال اور ضلعی انتظامیہ کے افسران اور عملے کے ملوث ہونے کے واضح شواہد ملے ہیں۔ اریگیشن اور واپڈا کے لینڈ مینجمنٹ کے افسرا ن کی نااہلی کے باعث ہزاروں ایکڑ زمین پر سالہاسال سے غیر قانونی مقامی افراد قابض تھے۔ اریگیشن اور واپڈا کی جانب سے مختلف منصوبوں کے لئے لی جانے والی اراضی پر قبضے کا سکینڈل اربوں روپے مالیت کا ہے جس میں مزید انکشافات سامنے آرہے ہیں۔
وہاڑی‘ میلسی‘ بہاولپور اور خیر پور ٹامیوالی میں لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کے تحت لی گئی زمینوں کی واپسی کیلئے عدالتوں میں سینکڑوں کیس دائر
Jun 07, 2022