عالمی برادری کوافغان مسئلے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے: جرمن وزیرخارجہ

جرمن وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ہم سب کوعالمی سطح پرمسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔جرمن وزیر خارجہ انالینا بئیر بوک نے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا قریبی اور پراعتماد شراکت دار رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امید ہے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہونگے. افغانستان میں طالبان حکومت غلط سمت کی طرف جا رہی ہے. عالمی برادری کوافغان مسئلے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔انالینا بئیر بوک نے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہیں. مذاکرات ہی پاکستان اوربھارت میں صورتحال بہترکرسکتے ہیں. بلاول بھٹو کے ساتھ افغان بحران پربات چیت ہوئی. پاکستان نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا. افغان عوام کی مدد کی۔جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں معاشی بحران جنم لے رہا ہے.افغان بحران سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا. افغان عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ یوکرین تنازع کے بعد اشیائے خوردونوش کا بحران پیدا ہو رہا ہے، ہم سب کوعالمی سطح پر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے جرمن وزیر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور جرمنی بہترین دوست ممالک ہیں، جرمن وزیرخارجہ سے خوشگوار ملاقات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ جرمن وزیرخارجہ کی پاکستان آمد پر مشکور ہوں، جرمنی پاکستان کے لیے بہترین ایکسپورٹ کی منزل ہے.پاکستان اور جرمنی باہمی تعلقات کو مزید فروغ  دینے کے لیے پرعزم ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے.پاکستان افغان مہاجرین کو سالوں سے پناہ دے رہا ہے، افغانستان سے بیرونی افواج کے انخلا کے بعد  افغان عوام کو چیلنجز کا سامنا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ امید ہے افغان عوام کو مشکل حالات میں نہیں بھولا جائے گا ان کی امداد کی جائے گی.پاکستان مقبوضہ کشمیر کا پرامن اور یواین قراردادوں کے مطابق حل چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان جرمنی کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے. پاکستان افغان مہاجرین کو سالوں سے پناہ دے رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن