اسلام آباد (عترت جعفری) ذرائع کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں 20ارب روپے آزاد ارکان پارلمینٹ،اور اتحاد میں شامل چھوٹی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ایم این ایز کی ترقیاتی سکیموں کے لئے رکھے گئے ہیں، اس میں سے75 کروڑ روپے پی ایس ڈی پی اور 55کروڑ روپے ایس ڈی چیز کے فنڈ سے دئے جائین گے ،اجلاس مین وزیر اعلی سندھ نے سند ھ کے لئے ترقیاتی بجٹ مین مناسب حصہ نہ رکھنے پر سکت اعتراض اٹھایا،جبکہ اجلاس کی طوالے کی وجہ سے پی ایم کے باقی اجلاس ملتوی کرنا پرے ، اجلاس میں بتایا گیا کہ سال رواں کے دوران166ارب خرچ کر کے 166منصوبوں کو مکمل کر دیا جائے گا ،صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کا بوجھ پی ایس ڈی پی پر بڑھ رہا ہے ،تاہم حکومت پی ایس ڈی پی مین کچھ اہم اقدامات کرئے گی ،ان میںوزیر آعظم کا سولر ٹیوب ویلز پروگرام ، آئی ٹی سٹارٹ آپ پروگرام، لیب ٹاپ سکیم ،نوجوانوں کے لئے چھو ٹے قرضوںکا اجراء کھلیوں کے فروغ کے لئے لامی وسائل کی دستیابی کے لئے رقوم مختص کر دی گئیںہیں ۔پی ایس ڈی پی کے لئے مختص1150ارب روپے میں75ارب روپے غیر ملکی امداد کی صورت میں جبکہ200ارب روپے بی او ٹی کی بنیاد پر منصوبوں کے لئے ہیں ،جن منصوبوں کا80فی صد کام مکمل ہو گیا ہے ان کے لئے فنڈز رکھے گئے تاکہ مالی سال میں ان کو مکمل کیا جا سکے ،پی ایس دی پی کا52فی صد انفراسٹکچر پروجیکٹس کے لئے ہے ،کمیونیکشن کے لئے267اور واٹر سیکٹر کے لئے100ارب روپے رکھے گئے ،سوشل سیکٹر منصوبوں کا حجم 244ارب روپے ہے ،کے پی کے کے ضم شدہ اضلاع کے لئے57ارب روپے اور تعلیم اور اعلی تعلیم کے لئے82 ارب روپے مختص کر دئے گئے ۔