لاہور سمیت کئی شہروں میں طوفان، ژالہ باری، درخت اکھڑ گئے، آسمانی بجلی گرنے سے 2افراد جاں بحق، 7زخمی

لاہور‘ میاں چنوں‘ ملتان‘ اسلام آباد‘ پشاور‘ کوئٹہ (نمائندگان نوائے وقت) لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش‘ ژالہ باری ہوئی۔ 2 افراد جاں بحق‘ 8 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق طوفانی بارش کے باعث لیسکو کے 150 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرنے کی وجہ سے متعدد علاقوں کی بجلی بند ہو گئی، راوی روڈ میں سکول کی دیوار گرنے سے تین افراد زخمی ہو گئے، بارش سے کئی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا جس سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش رہیں۔ مختلف شاہراہوں پر بھی بارش کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک سست روی کا شکار رہی۔ فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابی کی وجہ سے متعدد علاقوں میں بجلی بند ہوگئی جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ وہاڑی میں کرم پور کے نواحی موضع بورانہ کی بستی 5مرلہ سکیم کا رہائشی باپ منور حسین شاہ اپنے 2بیٹوں کے ہمراہ کھتیوں میں کام کر رہا تھا کہ اچانک اس دوران آسمانی بجلی ان کے اوپر آگری جس میں باپ منور شاہ، اور اس کا بیٹا گلاب شاہ موقع پر جاں بحق، جبکہ دوسرا بیٹا معمولی زخمی ہو گیا۔ میاں چنوں سے خبر نگارکے مطابق میاں چنوں کے نواحی گاؤں 48 پندرہ ایل میں درخت پر آسمانی بجلی گر گئی، درخت پر بجلی گرنے سے 2 بچے درخت کے ٹکڑے لگنے سے معمولی زخمی ہوگئے۔ بہاولپور کے علاقوں میں  مرغی کے انڈے کے برابراولے پڑے اور زمین سفید ہوگئی۔ خان گڑھ گردو نواح میں دس منٹ تک رہنے والی ژالہ باری نے تباہی مچا دی۔  ژالہ باری سے آم، گھاس اور دوسری فصلات کو شدید نقصان کا پہنچا۔ ژالہ باری میں بڑے بڑے سائز کے اولے گرے۔ مون سون میں سیلاب کے خطرات کے باعث پشاور سمیت صوبے کے 8 اضلاع کو حساس ترین قرار دیدیا گیا ہے جبکہ سبزی منڈی کے قریب غیرقانونی قائم کی جانے والی شاہی کھٹہ پر دکانوں کو پشاور میں سیلاب کے حوالے سے خطرناک قرار دیدیا گیا ہے۔ شاہی کھٹہ میں پانی کے دباؤ میں اضافہ کے باعث پانی محلہ جنگی‘ قصہ خوانی‘ سبزی منڈی میں داخل ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے مئی اور جون کو پری مون سون کا سیزن قرار دے دیا گیا۔ جون کے دوسرے ہفتے میں پری مون سون کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔  ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز نے بتایا ہے کہ مئی جون پری مون سون کا موسم ہے۔ 13 جون کے بعد پری مون سون کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ کوئٹہ شہر کے 25 فیڈرز بند ہونے سے بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔ بلوچستان میں کوہ سلیمان رینج میں تیزبارش ہوئی۔ سیلابی ریلہ روجھان کے میدانی علاقوں میں داخل ہو گیا۔

ای پیپر دی نیشن