راولپنڈی (جنرل رپورٹر+اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق ایم پی اے چوہدری عدنان قتل کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری تنویرکی ضمانت مسترد ہوگئی۔ راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے سنائے جانے والے فیصلے میں چوہدری تنویر کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے چوہدری تنویر کے بیٹوں دانیال، اسامہ اور بھائی چنگیز کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ سابق ایم پی اے چوہدری عدنان کو 12 فروری کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ چوہدری عدنان کے قتل کا مقدمہ 12 فروری کو تھانہ سول لائن میں درج کیا گیا تھا۔ این اے57 سے آزاد امیدوار اور سابق رکن اسمبلی چوہدری عدنان قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوئے۔ چوہدری عدنان نے عام انتخابات میں این اے57 سے آزاد حیثیت سے حصہ لیا تھا اور وہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی بھی رہے۔ 9 مئی کے واقعے کے بعد انہوں نے تحریک انصاف کو خیر باد کہہ دیا تھا۔پنجاب اسمبلی میں سابق پارلیمانی سیکرٹری چودھری عدنان قتل کیس میں ملزموں کی درخواست ضمانتوں کا فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر راولپنڈی پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔ سی پی او راولپنڈی سید خالد محمود ہمدانی کے احکامات پر ایس پی پوٹھوہار ناصر نواز سکیورٹی انتظامات کی براہ راست نگرانی کر رہے تھے۔