کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان سٹاک ایکس چینج میں گزشتہ روزمسلسل چوتھے دن بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 74000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔ انڈیکس میں 356 پوائنٹس کی کمی ہوئی، جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 59 ارب 92کروڑ 27لاکھ 22ہزار 26روپے ڈوب گئے۔ سرمایہ کاروں کے مطابق وفاقی بجٹ میں میوچل فنڈز، انشورنس پراڈکٹس پر انکم ٹیکس کی چھوٹ ختم ہونے، بانڈز اور سٹاکس پر انکم ٹیکس اور کیپیٹل گین ٹیکس کو ذاتی یا کارپوریٹ آمدنی کے مساوی کرنے کی زیرگردش اطلاعات کے باعث مندی کے چھائی رہی۔ تنزلی کے سبب مارکیٹ میں 53.33فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔ وزیراعظم کے دورہ چین سے وابستہ مثبت توقعات پر کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا اور ایک موقع پر 451پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن نئے وفاقی بجٹ پر تحفظات اور عالمی معاہدوں کے تحت متفقہ اشیاء کے علاوہ دیگر تمام اشیاء پر جی ایس ٹی کی چھوٹ ختم ہونے سمیت دیگر زیرگردش منفی خبروں سے سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کرتے ہوئے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی جس سے ایک موقع پر 374پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔
سٹاک مارکیٹ میں مندا جاری انڈیکس میں 356 پوائنٹس کی کمی
Jun 07, 2024