اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فاضل چودھری نے کہا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی ایک عالمی رجحان ہے اور پاکستان بھی اس کا شکارممالک میں سے ایک ہے، لہذا، ہمیں آس پاس کی اچھی مثالوں سے سیکھ کر اس سے مؤثر طریقے سے نمٹنا ہوگا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام عالمی یوم ماحولیات کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ماحول دوست منصوبوں کو زیادہ سے زیادہ فروغ دے کرماحولیاتی منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے اور حکومت سے نجی شعبے کا تعاون اس معاملے پر عوام میں شعور پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ڈاکٹر طارق فاضل چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ہمیشہ ایسے اہم امور پر اقدامات کرنے میں سب سے آگے رہا ہے اور بہت جلد، وہ خود اس موضوع پر ایک تقریب کا بندوبست کریں گے جس میں آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے تعاون سے تمام اسٹیک ہولڈرزاور کاروباری برادری کے رہنماؤں کومدعو کیا جائے گا۔صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، احسان ظفربختاوری نے کہا کہ ہم سب اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ گلوبل وارمنگ، گرین ہاؤس گیسوں اور کاربن کے زیر اثر گرین ہاؤس گیسوں میں 1pc سے کم حصہ کے باوجود ماحولیاتی نظام اور پاکستان کو سنگین چیلنجز سے ہمکنار کر رہا ہے۔ اسے گرمی کی لہروں، جنگل میں لگنے والی آگ، سیلاب اور اسموگ وغیرہ کی شکل میں اپنے تباہ کن اثرات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی مستقبل قریب میں ایک ’ماحولیاتی ایکسپو‘ منعقد کرنے پر غور کر رہا ہے اور یہ کہ حکومت کو ان کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرنا ہوگی جو ماحولیات کے تحفظ کے طریقہ کار کو آگے بڑھا رہے ہیں۔اس موضوع سے متعلق صنعت اور یونیورسٹی کے رابطوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس طرح سے ہم کاربن کے اثرات کو کم سے کم کرسکیں گے اور آئی سی سی آئی اس کام کے لئے مکمل تعاون کرے گا۔نسٹ بزنس سکول سے پروفیسر ڈاکٹر رامانہ بنگش،ڈاکٹر حمیرا فرخ، انیلاخان بحریہ یونیورسٹی،ڈاکٹر عایشہ الطاف شفاء تعمیر ملت، پروفیسر وارث علی نمل یونیورسٹی،کموڈور (ر) محمد طاہر، کنوینر کمیٹی عدنان مختاراور بابر چوہدری نے بھی شرکاء کو آب و ہوا میں تبدیلی کے مضر اثرات بارے آگاہی دی اور مسئلوں کے حل کیلئے ممکنہ طریقوں کے بارے میں بتایا۔
ماحول دوست منصوبوں کو فروغ دیکر منفی اثرات کم کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے
Jun 07, 2024