کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج جمعہ کو کاروباری ہفتے کے آخری روز کریش کرگئی، جمعہ کی صبح 2000 سے زائد پوائنٹس گر کرمارکیٹ 72000 کی سطح سے نیچے آگئی۔
بینچ مارک KSE-100 انڈیکس مندی کے رجحان کے ساتھ کھلا۔ صبح 09:52 پر انڈیکس 2000 پوائنٹس گر کر 71781.96 کی کم ترین سطح پر آگیا۔
KSE-100 انڈیکس صبح 11:17 پر بحال ہوا اور 1087.25 پوائنٹس کی کمی سے 72,775.68 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ماہرین نے اس کمی کی وجہ 2024-2025 کے بجٹ کی تجاویز پر خدشات کو قرار دیا ہے۔بجٹ 2024-25 جو پہلے 10 جون کو پیش ہونا تھا اب 12 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اقتصادی سروے 2023-24 10 جون کو کونسل کے اجلاس کے بعد 11 جون کو پیش کیا جائے گا۔وفاقی بجٹ 2024-25 کو 26 جون تک سینیٹ سے منظوری ملنے کا امکان ہے۔ پاکستانی حکومت آئی ایم ایف کے مطالبے پر مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔بجٹ 2024-25 کی بجٹ تجاویز کے مطابق، پاکستان میں مرحلہ وار سیلز اور انکم ٹیکس پر چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔حکومت ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر سیلز ٹیکس لگانے پر بھی غور کر رہی ہے.جس سے ممکنہ طور پر ان ضروری زرعی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔