مقامی ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں نئے طریقہ کار کو چیلنج کیا گیا تھا ۔ دوران سماعت درخواست گزار نے اپنا موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز بار بار میٹرک کے فارم انٹرنیٹ پر جاری کرنے اور نئے امتحانات کے طریقہ کارسمیت مختلف تجربات کرکے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا رہے ہیں لہذا عدالت تعلیمی بورڈ کے سربراہان کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کرے۔ دوران سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سید نے قرار دیا کہ عدالت کو بچوں کا مستقبل عزیز ہے اور عدالت اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھ سکتی۔ جس کے بعد فاضل عدالت نے پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کے سربراہان کو نو مارچ کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔