چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے لاہورہائیکورٹ میں امریکی ریمنڈ ڈیوس استثنی کیس میں امریکہ کو فریق بنانے اورحکومت پاکستان کوعالمی عدالت انصاف میں جانے سے روکنے کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالت عالیہ کا اختیار واشنگٹن تک نہیں ہے۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ اظہرصدیق نے اپنا موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس استثنی کیس میں امریکی حکومت کو فریق بنا کر پاکستان میں امریکی سفیر کیمرون منٹرکو طلب کر کے ان کا بیان قلم بند کیا جائے تاکہ ریمنڈ ڈیوس کی اصلیت کے حوالے سے حقائق سامنے آ سکیں۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ریمنڈ کے استثنی کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں جانے سے بھی روکا جائے ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے قرار دیا کہ ریمنڈ استثنی کے معاملے پر ابھی تک عدالت سے کسی نے رجوع نہیں کیا جس کو ضرورت ہوگی وہ خود چل کر عدالت آئے گا، فاضل عدالت کا کہنا تھا کہ امریکہ کا استثنی کیس سے کیا تعلق ہے ؟ استثنی کا معاملہ حکومت پاکستان اور عدالتوں کا معاملہ ہے جس کے بعد چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے دونوں درخواستیں خارج کردیں۔