لاہور (معین اظہر سے) فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر ادارے پنجاب کے 15 اضلاع میں محکمہ آبپاشی کے 21 ریسٹ ہاؤسز پر ناجائز قابض ہیں محکمہ اریگیشن قبضہ چھڑانے اور قبضہ کے بدلے کرایہ لینے میں ناکام ہو گیا ہے جس پر چیف سیکرٹری پنجاب کو لسٹ بھجوا دی گئی ہے جبکہ ڈویژنل کمشنروں نے بھی محکمہ کی مدد نہیں کی۔ ناجائز قبضہ کے کرایہ کے نوٹس وزارت دفاع، آئی جی پنجاب، ائیرفورس، رینجرز اور دیگر اداروں کو کئی مرتبہ بھجوائے گئے ہیں لیکن ان اداروں نے جواب دینا بھی پسند نہیں کیا جبکہ ان پر 10 کروڑ 1 لاکھ 44 ہزار کا کرایہ واجب ادا ہے۔ محکمہ اریگیشن کے ذرائع کے مطابق ان کے افسران کو متعدد مرتبہ سنگین نتائج کی دھمکیاں ملی ہیں جس کی وجہ سے افسران اب ان اداروں سے رابطہ کرنے سے ڈرتے ہیں جبکہ پنجاب میں انتظامی افسران لوگوں کے گھر بغیر نوٹس دئیے ایک دن میں گرا دیتے ہیں لیکن کمشنر، ڈی سی او اور تمام انتظامی افسران طاقتور اداروں کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب نے دو سال قبل محکمہ اریگیشن کو ہدایات دی تھیں کہ فوج، رینجرز، پولیس اور دیگر اداروں جنہوں نے سرکاری ریسٹ ہاؤسز پر قبضہ کر رکھا ہے ان سے چھڑوایا جائے ان سے کرائے کی رقم وصول کی جائے جس پر محکمہ اریگیشن نے ایک سال کی محنت کے بعد گزشتہ سال چیف سیکرٹری کی میٹنگ میں ناکامی کا اعتراف کر لیا جس پر اس وقت کے چیف سیکرٹری نے کمشنروں اور ڈی سی اوز کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ محکمہ اریگیشن کے ساتھ مل کر ریکوری کریں اور گیسٹ ہاؤسز خالی کروائیں جس کے بعد اب مزید ایک سال بعد اریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے کیس چیف سیکرٹری کو دوبارہ بھجوا دیا ہے کیونکہ محکمہ ریکوری اور ریسٹ ہاؤسز خالی کرنے میں ناکام ہو گیا ہے چنیوٹ میں یاکووالہ ریسٹ ہاؤس جو پولیس کے قبضہ میں ہے اس پر پولیس نے 17 دسمبر 2012 سے قبضہ کیا ہوا ہے اس کا کرایہ 7 لاکھ 45 ہزار واجب ادا ہے۔ بہاولپور میں اسرانی ریسٹ ہاؤس 1997 میں فوج کے قبضہ میں ہے اس پر 80 لاکھ کا کرایہ واجب الادا ہے۔ میٹیا ریسٹ ہاؤس رحیم یار خان 1992 سے فوج کے قبضہ میں ہے اس کا کرایہ 55 لاکھ روپے واجب ادا ہے۔ رحیم یار خان میں ہی قاسم والہ ریسٹ ہاؤس فوج کے قبضہ میں 1990 میں ہے اس کا کرایہ 56 لاکھ واجب ادا ہے۔ بہاولنگر میں جل والہ ریسٹ ہاؤس رینجرز کے قبضہ میں 1998 سے ہے 86 لاکھ روپے کرایہ بھی واجب ادا ہے۔ راجن پور فتح پور ریسٹ ہاؤس ائرفورس کے قبضہ میں 1988 سے ہے جس کے ذمہ 90 لاکھ روپے کرایہ واجب الادا ہے۔ لودھراں میں لودھراں ریسٹ ہاؤس جو 1992 میں جوڈیشری کے زیر قبضہ ہے جس کا کرایہ ایک کروڑ 3 لاکھ روپے واجب ادا ہے۔ ملتان میں لالی پور ریسٹ ہاؤس پولیس کے زیر قبضہ 1989 سے ہے جبکہ ان کے ذمہ 49 لاکھ کرایہ واجب الادا ہے۔ فیصل آباد میں کھال ریسٹ ہاؤس پولیس کے زیر قبضہ ہے جس کا 70 لاکھ روپے واجب ادا ہے۔ فیصل آباد میں جوسانہ ریسٹ ہاؤس پولیس کے قبضہ میں ہے جس کا کرایہ 87 لاکھ روپے واجب ادا ہے۔