کرائم کے واقعات .... انتظامی اور عوامی لاپرواہیاں

صاحب خانہ نے چور کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ چور نے ہوشیاری سے منت سماجت کر کے کہا بھائی صاحب میری دائیں ٹانگ زخمی ہے براہ کرم بائیں ٹانگ قابو کر لو۔ صاحب خانہ نے گرفت ڈھیلی کی تو چور یوں غائب ہوا جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔ جرائم پیشہ افراد کسی رو رعایت کے مستحق نہیں ہوتے ۔ ان کو فوری قانون کے شکنجہ میں دینا چاہیے ۔ شہریوں کا فرض ہے کہ وہ جرائم کی بیخ کنی کیلئے پولیس سے بھرپور تعاون کریں تاکہ جرائم کرنیوالوں کی حوصلہ شکنی ہو ۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب جناب مشتاق احمد سکھیرا نے پولیس افسران و جوانوں سے کہا ہے کہ وہ شہریوں کیساتھ ملکر جرائم کے خاتمہ کیلئے ہر ممکن اقدامات عمل میں لائیں ۔و الدین پر لازم ہے کہ وہ بچوں پر کڑی نگاہ رکھیں ۔ ان کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کرتے رہیں ۔ معمولی سی غلطی کو بھی نظر انداز نہ کریں بلکہ ان کی اصلاح کریں ۔ بچہ مرغی کا انڈہ چوری کر کے لائے تو صرف نظر نہ کیجئے ۔ اسے ڈانٹ ڈپٹ کریں اور سزا دیں تاکہ وہ آئندہ ہرگز ایسی غلطی نہ کرے ۔ ریجنل پولیس آفیسر گوجرانوالہ ریجن محمد طاہر اور سٹی پولیس آفیسر وقاص نذیر نے افسران سے کہا ہے کہ چوری ‘ڈکیتی ‘رہزنی وغیرہ کی وارداتوں پر فوری مقدمات کا اندراج کریں ۔ چوروں ‘ڈاکوئوں ‘رسہ گیروں ‘جرائم پیشہ افراد کیخلاف فوری ایف آئی آر کے اندراج سے ملزمان کے پکڑے جانے پر انہیں عدالت سے قرار واقعی سزا دلائی جا سکتی ہے ۔ پولیس افسران و جوان شہریوں کی زندگیاں محفوظ رکھنے کیلئے اپنی جان کی بازی لگا دیتے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ پنجاب پولیس کے افسران و جوانوں کی شہادت کا تناسب کہیں زیادہ ہے ۔ پوری دنیا کی نسبت۔پولیس آئے روز بڑے نامور اشتہاری گرفتار کرتی ہے ۔ کروڑوں روپے کا مال برآمد ہوتا ہے جو چوروں ‘ڈاکوئوں سے برآمد کر کے شہریوں کو دیا جاتا ہے ۔بلاشبہ پولیس جرائم کیخلاف شبانہ روز سینہ سپر ہے ۔ اگر شہری تعاون کریں تو پولیس کی کارروائیاں بہتر سے بہتر ہو سکتی ہیں ۔ جرم کرنیوالا ہمارے آس پاس ہی ہوتا ہے ۔ اگر پولیس کو بروقت اطلاع فراہم کر دی جائے تو ملزمان فوری قانون کے شکنجہ میں آ سکتے ہیں ۔اگر ہم احتیاطی تدابیر عمل میں لائیں تو کئی ایک وارداتوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔اب یہ ہے کہ شہری اس پر عمل کریں تو ملزمان کو منہ کی کھانا پڑیگی۔پرس یا بیگ روڈ سائیڈ والے بازو پر مت لٹکائیں:کسی بھی روڈ سائیڈ والے بازو کی طرف پرس نہ لٹکائیں یا پکڑیں کیونکہ اس طرح ایسی اشیاء کا چھینا جانا زیادہ آسان ہو جاتا ہے ۔ اگر اس کے مخالف سائیڈ پر لٹکایا جائے تو واردات کے چانس کم ہو جاتے ہیں۔سڑک پر چلتے ہوئے موبائل فون استعمال نہ کریں: مشاہدہ میں آیا ہے کہ لوگ چلتے ہوئے موبائل فون کا آزادانہ استعمال کرتے ہیں‘جس سے موبائل کے چھینے جانے کی وارداتیں کرنا ملزمان کیلئے آسان ہو جاتا ہے ۔ اس سلسلہ میں اگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو اس سے بچا جا سکتا ہے ۔ اگر ضروری ہو تو ہینڈ فری کا استعمال کریں ۔اپنے پرس میں نقدی اور زیورات لیکر نہ نکلیں: کوشش کریں کہ گھر سے زیادہ نقدی اور زیورات لیکر نہ نکلیں اور ضروری ہو تو نقدی کی بجائے ATM کارڈ یا کریڈٹ کارڈ وغیرہ استعمال کیا جائے ۔ اسی طرح زیورات کیلئے بھی محفوظ طریقہ استعمال کیا جائے ۔ATM سے کیش لینے سے پہلے اور بعد کی حفاظتی تدابیر: اے ٹی ایم سے رقم نکلواتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور رقم نکلوانے سے قبل اور بعد میں اردگرد کے ماحول کا جائزہ لیں ‘ہو سکے تو ایک ساتھی کو ہمراہ رکھیں خود اے ٹی ایم سے رقم حاصل کریں جبکہ ساتھی باہر کھڑا ہو کر باہر کے حالات و واقعات پر نظر رکھے ۔ ضرورت سے زیادہ دیر تک اے ٹی ایم باکس میں کھڑے نہ رہیں اور رقم حاصل کر کے فوری طور پر چلے جائیں ۔ATM سے رقم حاصل کرنے کے بعد رقم گننا: یہ بات بھی اہم ہے کہ اے ٹی ایم سے رقم حاصل کرنیکے بعد اے ٹی ایم باکس کے اندر ہی رقم گن لی جائے اور بہار آ کر رقم گنے سے پرہیز کیا جائے۔ بہت زیادہ جیولری پہن کر پیدل سڑک پر نہ چلیں: گھر سے نکلتے وقت زیادہ جیولری وغیرہ پہن کر نہ نکلنے سے بھی وارداتوں سے بچا جا سکتا ہے ۔ ایسی صورت میں کوشش کریں کہ کم از کم زیورات کا استعمال کیا جائے ۔ اگر زیورات زیب تن کئے ہوں تو پیدل جانیکی بجائے گاڑی وغیرہ کا استعمال کیا جائے ۔پیدل چلتے ہوئے احتیاطی تدابیر: سرراہ پیدل چلتے ہوئے یا کہیں کھڑے ہوئے آس پاس پر کڑی نظر رکھیں اور بار بار مڑ کے دیکھیں کہ آیا کوئی آپ کا پیچھا تو نہیں کر رہا یا آپ پر نظر تو نہیں رکھے ہوئے ۔ مشکوک حالات کی صورت میں پولیس کو اپنی مدد کیلئے کال کریں ۔اندھیری ‘ویران اور سنسان جگہ پر اکیلے مت کھڑے ہوں: کوشش کریں کہ ایسے بس سٹاپ یا جگہ پر کھڑے ہوئے جہاں کوئی دوسرے لوگ بھی موجود ہوں۔ گھر سے نکلتے اور داخل ہونے سے پہلے اردگرد ضرور نظر دوڑائیں جب بھی گھر میں داخل ہوں یا گھر سے نکلیں تو اپنے اردگرد نظر دوڑا کر ضرور دیکھیں کہیں کوئی مشکوک افراد آپ کا پیچھا تو نہیں کر رہے ۔ اس صورت میں کوشش کریں کہ اردگرد کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کریں ملزمان اکثر وارداتیں کرنے میں صرف اس بناء پر کامیاب ہوتے ہیں کہ ان کو گھر میں داخل ہونیکے لئے کسی مزاحمت یا مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ چونکہ اکثر لوگ اپنے گھر کے دروازے بالخصوص مین گیٹ وغیرہ کھلا رکھتے ہیں۔ محض اپنے دروازے بند رکھنے سے ایسی وارداتوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن