لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپر لیگ کے بہترین کھلاڑی اور وکٹ کیپر بیٹسمین قرار پانے والے کامران اکمل کا کہنا ہے کہ کسی ایک فارمیٹ کے لیے نہیں تینوں فارمیٹ میں کھیلنا چاہتا ہے۔ پاکستان سپر لیگ میں غیر ملکی کھلاڑیوں کا پاکستان آنا ایک خوش آئند اقدام ہے۔ سرفراز کے ساتھ میری کوئی ٹائی نہیں ہے وہ کپتان ہیں تاہم بطور بیٹسمین کھیلنے کو تیار ہوں۔ دنیا میں بہت سارے کھلاڑی ایسے ہیں جو وکٹ کیپر ہونے کے باوجود بھی ٹیم کا حصہ ہوتے ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی دکھانا میرا کام ہے ٹیم میں آنا یا نہ آنا میرے بس کی بات نہیں ہے۔
سلیکٹرز جب بھی موقع دینگے اپنی تمام صلاحیتوں کام مظاہرہ کرونگا۔ ان کہنا تھا کہ کلب کرکٹ سے ٹی ٹونٹی کرکٹ کا خاتمہ کرنا چاہیے تاکہ ہمیں اچھے کرکٹرز مل سکیں۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ اپنے ملک میں کھیل کر ینگسٹرز نے بہت کچھ سیکھا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ دیکھا ہے کہ ٹیم کے ساتھایک دو نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کر کے انہیں سکھایا جاتا ہے۔ دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے ابھی تک مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔ اگر سلیکشن کمیٹی نے موقع دیا تو انشااﷲ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرونگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور زلمی کے فرنچائزر جاوید آفریدی، شاہد آفریدی کا غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان لانے میں بہت بڑا کردار ہے جہاں تک غیر ملکی کھلاڑیوں کا قومی کھلاڑیوں کے ساتھ رابطہ کرنے کا معاملہ ہے تو انہوں نے پاکستان کھلاڑیوں سے بھی پوچھا تھا انہیں سب نے بتایا کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے۔