لاہور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کی کامیابی پر پوری قوم مبارکبادکی مستحق ہے، قوم نے متحد ہوکر دہشت گردوں کو شکست دی ہے، ایسا سمجھا جارہا تھا کہ ایک طرف دہشت گردی کا خوف اور دوسری طرف قوم کا جذبہ اور عزم ہے۔ پی ایس ایل نے ثابت کردیا کہ قوم دہشت گردی کو مسترد کرتی ہے، چھوٹا موٹا ہلا گلا کرنے کی کوشش کرنے والوں کو ناکامی ہوئی۔ سراج الحق کا حال قصائی کی چھری جیسا ہے، سراج الحق مکارانہ تقریرکرتے ہیں، جو لوگ سٹیڈیم اس سوچ سے آئے تھے کہ انہیں سیاست کا موقع چمکانے کا موقع ملے گا وہ ناکام رہے ہیں۔ پانامہ کیس میں نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) جیت چکی، سپریم کورٹ پر مکمل اعتبار ہے۔ پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا شیخ رشید کو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے، جنرل تماشا کرنے کی کوشش کرتے تو جوتے پڑ جاتے، ڈر تھا کہ کہیں شیخ رشید تماشا کرتے کرتے اپنا تماشا نہ بنا لیتے۔ شیخ رشید نے ٹکٹ 500 روپے والا لیا، قیام فائیو سٹار ہوٹل میں کیا۔ سراج الحق وہ مولوی ہیں جن کی چھری حلال اور حرام دونوں پر چلتی ہے۔ زرداری مقبول لیڈر ہونے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسے سوال پر خدا کا خوف کریں۔ دوسری جانب جماعت ا سلامی کے ترجمان امیر العظیم نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ سینیٹر سراج الحق کی عوامی مقبولیت سے حسد اور رقابت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ سراج الحق کی سوچ ہمیشہ مثبت ہوتی ہے۔ سراج الحق کے بارے میں منفی سوچ رکھنے والوں کے کرتوت قوم اچھی طرح جانتی ہے۔ امیر جماعت کرکٹ کو سپورٹ کرنے قذافی سٹیڈیم پہنچے تھے۔ جہاں رانا ثناء اللہ جیسے شرارتی لوگ موجود ہوں وہاں کسی دوسرے کو شرارت کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ادھر شیخ رشید نے کہا ہے کہ میدان میں بھی دو ہی نعرے تھے ’’گو نواز گو‘‘ اور ’’شیخ رشید زندہ باد‘‘۔ مجھے امید ہے نواز شریف، شہباز شریف میرے متعلق اس حد تک نہیں جاسکتے۔ یہ چھوٹو گروپ ہے۔ رانا ثناء اللہ، سعد رفیق اور عابد شیرعلی میرے خلاف پراپیگنڈا کررہے ہیں۔ حکومت میں تمام 7 نمبرز کے وزیر ہیں، لاہور کی سیاست بدل چکی ہے، کل حکمرانوں کو اندازہ ہوگیا کہ سارا لاہور ان سے بغاوت کرچکا ہے۔