سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے عدلیہ اور ججز کی سکیورٹی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ سندھ ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری کاشف پراچہ نے موقف اختیار کیا کہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود مدعا الہیان کی جانب سے کوئی جواب داخل نہیں کرایا گیا۔ عدالت نے ہائی کورٹ بار کو ٹھوس تجاویز پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب داخل کرانے کیلئے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے وفاقی و صوبائی حکومتوں، ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس سندھ کو عدلیہ، ججز، وکلا اور اُن کے اہل خانہ کی حفاظت سے متعلق جامع منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ درخواست گذشتہ سال سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس علی شاہ کی گمشدگی کے بعد دائر کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے عدالتوں اور ججز کی سکیورٹی سے متعلق درخواست پر وفاقی وزارت داخلہ و دیگر سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی
Mar 07, 2017 | 21:12