کراچی (نیوز رپورٹر) امیر اہلسنت علامہ مولانا محمدالیاس عطار قادری نے کہا ہے کہ موت لذتوں کو ختم کردینے والی ہے، اپنی گفتگو میں ایسا انداز نہ اپنا یا جائے کہ موت بھول جائیں ،جہاں انتقال ہوجائے وہاں لواحقین سے تعزیت ، صبر کی تلقین کی جائے اور انہیں تسلی دی جائے ۔موت کی سختی کا تذکرہ سننے سے گریز کرنا دل کی سختی کی علامت ہے ،جو روزانہ موت کا 20مرتبہ تذکرہ سنتا ہے وہ شہید لکھا جاتا ہے ،بزرگان دین نے موت کے تذکرے پر کئی کتب لکھی ہیں ،موت کے بعد دنیا کا سامان دنیاہی میں رہ جائے گا ،جو موت کو اکثر یاد کرتا ہے وہ تھوڑے پر راضی ہوجاتا ہے ۔موت کی یاد گناہوں سے بچاتی ہے اورنیکیوں کی طرف مائل کرتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں مدنی مذاکرے میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مومن کو اپنی عزت کاخیال رکھنا چاہئے ،ایسالباس نہ پہنیں جس سے لوگ انگلیاں اٹھائیں،احادیث مبارکہ میں سفید رنگ کا لباس پہننے کی ترغیب دی گئی ہے۔
،ایسا لباس زیب تن کریں جو لباس علماء وصالحین پہنتے ہیں،چمکیلے بھڑکیلے لباس پہننے سے گریز کریں ایسا لباس نہ پہنیں جس سے لوگ باتیں بنائیں۔امیر اہلسنت نے کہا کہ پرنٹ والیکٹرانک اورسوشل میڈیا تعلیمی اداروں اور بعض گھروں کے ماحول کیلئے دین سے دوری کا سبب بن رہے ہیں ایسے حالات میں اگر ہم کسی کو دین کی طرف مائل کرتے بھی ہیں تو یہ ذرائع بہت سو کو دین سے دور کردیتے ہیں ۔ہم شریعت کے پیچھے چلنے والے ہیں شریعت کواپنے پیچھے چلانے والے نہیں ،ہمارا مقصد لوگوں کو دین کی طرف مائل کرنا مسجدیں آباد کرنا ہے ،اللہ عزوجل نے انسان کو عبادت کیلئے پیدا کیا ہے ،بڑے بڑے بو ل بولنے سے گریز کیا جائے ،بسا اوقات انسان بڑے بڑے دعویٰ کرتا ہے اور انہیں پورا نہیں کرپاتا پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس شرمندگی کو دور کرنے کیلئے بسا اوقات جھوٹ کا سہارا بھی لیتاہے جبکہ جھوٹ گناہ ہے اورذلت کاباعث ہے۔
موت لذتوں کو ختم کردینے والی ہے،علامہ محمد الیاس قادری
Mar 07, 2018