اسلام آباد (این این آئی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے کیونکہ بدعنوانی نہ صرف تمام برائیوں کی جڑ ہے بلکہ بدعنوانی کی وجہ سے ملک کی ترقی وخوشحالی کاسفر رک جاتا ہے یا پھر اس میں تیزی نہیں رہتی۔ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اولین ترجیح قرار دیتا ہے بلکہ اس کیلئے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جسٹس (ر) جاوید اقبال چیئرمین نیب نے نیب ہیڈکوارٹرز میں اجلاس سے خطاب کرتے کیا۔ نیب نے شکایات کی جانچ پڑتال کیلئے دو ماہ، انکوائری چار ماہ اور انویسٹی گیشن چار ماہ میں مکمل کرنے کا جوکہ کل دس ماہ بنتے ہیں وقت مقرر کیا ہے۔ تمام ڈی جیز سے دو ماہ میں شکایات کی جانچ پڑتال، چار ماہ میں انکوائریاں اور چار ماہ میں انویسٹی گیشنز مکمل نہ کرنیوالے تمام انویسٹی گیشن افسروں کی تفصیلات طلب کرنے کے ساتھ ساتھ وضاحت سات روز میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ میں نے اپنے خطاب میں پہلے دن تمام نیب کے افسران کو واضح ہدایات جاری کیں تھیں کہ اب انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز الماریوں اور فائلوں میں بند نہیں پڑی رہیں گی بلکہ قانون اور شواہد کی بنیاد پر تمام مقدمات کو مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ چیئرمین نیب نے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انویسٹی گیشننز مقررہ وقت کے اندر مکمل کی جائیں اور ہر شخص کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھا جائے۔
چیئرمین نیب