اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ طاقت استعمال کر کے اظہار محبت پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ عسکری حکمت عملی نے افغان معاشرے کو ہمیشہ زخم دیئے ہیں اور افغانستان میں جنگ کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ منگل کے روز امریکی میڈیا کے چار رکنی وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ وفد کو اس اہم کردار کو جاننے کا موقع ملے گا جو پاکستان پہلے سے ادا کررہا ہے اور موجودہ صورتحال سمجھنے میں مدد ملے گی۔مشیر قومی سلامتی نے امریکی وفد کو علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تفصیلات سے آگاہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کے بارے میں بھی بتایا۔انہوںنے کہا کہ دنیا کے امن و استحکام اور خوشحالی میں پاکستان کا بھی حصہ ہے۔عسکری حکمت عملی نے جنگ کو پیچیدہ بنا دیا ہے جس کا خاتمہ نظر نہیں آتا۔ہمیں جنگ کے بجائے امن کیلئے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ہم امریکہ اور افغانستان کے ساتھ تعاون پر مبنی فریم ورک پر کام کرنا چاہتے ہیں۔ہمیں مجموعی طور پر امن کو فروغ دینا چاہیئے تاکہ اس پیچیدہ تنازعہ کو ختم کیا جا سکے۔صدر غنی کی طالبان کوسیاسی مصالحت کی پیشکش ایک مثبت قدم اور قابل تعریف ہے۔پاکستان بھی ایک طویل عرصے سے سیاسی مصالحت پر اصرار کر رہا تھا۔ پاکستان خطے کے ملکوں کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے۔امریکہ اور مغربی ممالک خطے کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے مثبت کردار ادا کریں۔ وفد نے ملاقات کو مفید قرار دیتے ہوئے مشیر قومی سلامتی کا شکریہ ادا کیا۔ امریکی وفد نے پاک امریکہ تعلقات، امکانات اور خطہ کی سلامتی کے بارے میں سوالات کئے۔