اسلام آباد (وقائع نگار) ایف آئی اے کے چالان میں کلین چٹ ملنے کے بعد سپیشل جج سینٹرل نے سابق قائم مقام چیئرمین نادرا اور موجودہ ڈپٹی چیئرمین نیب امتیاز تاجور کو بری کردیا۔ ایف آئی اے چالان کے مطابق نادرا حکام کے حالیہ موقف سے صورتحال بالکل مختلف ہوچکی ہے جس کی بنیاد پر امتیاز تاجور کیخلاف مزید کسی کارروائی کی ضرورت نہیں۔ انکوائری کے آغاز کے وقت اور اب کے نادرا کے موقف میں واضح تضاد ہے۔ امتیاز تاجور پر الزام تھا کہ انہوں نے بطور قائم مقام چیئرمین نادرا "لاجسٹک فنڈ" کی رقم ذاتی خرچ کیلئے استعمال کی۔ ایف آئی اے کی طرف سے سپیشل جج سینٹرل میں جمع کرائے گئے حتمی چالان کے مطابق انکوائری شروع کیے جانے کے وقت نادرا حکام کی طرف سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق 61لاکھ سے زائد رقم سے امتیاز تاجور کے عمرہ ویزا فیس ،موبائل کارڈز ،دوائیاں ،لیپ ٹاپ اور آئی فون وغیر کی خریداری کیلئے ادائیگیاں کی گئیں۔ امتیاز تاجور کے زبانی احکامات سے پچاس لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔نادرا حکام کی طرف سے فراہم کیے گئے شواہد کی بنیاد پر ایف آئی اے نے اکیس مارچ 2017ء کو امتیاز تاجور کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی اے کے مطابق نادرا حکام کے حالیہ موقف کی وجہ سے صورتحال بالکل مختلف ہوچکی ہے۔ نادرا حکام کے مطابق زبانی احکامات پر جاری کیے جانے والے پچاس لاکھ سے زائد رقم پر فریقین کے درمیان معاملات طے پاچکے ہیں اور امتیاز تاجور کی طرف سے 23لاکھ 31ہزار سے زائد رقم نادرا لاجسٹک فنڈ میں جمع کرادی گئی ہے۔ ایف آئی اے کے چالان میں کہا گیا ہے کہ نادرا کے موقف میں واضح تضاد اور سامنے آنے والی صورتحال کے باعث سفارش کی جاتی ہے کہ ملزم کو بری کیا جائے۔