لاہور(نپوز رپورٹر) نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) نے انڈیکیٹو جنریشن کیسپسٹی ایکسپنشن پلان 2018-40 تیار کرکے نیشنل پاور ریگولیٹر ی اتھارٹی (نیپرا) کو جمع کروا دیا ہے ۔ یہ پلان این ٹی ڈی سی کے شعبہ پاور سسٹم پلاننگ کی جانب سے ترتیب دیا گیا ہے جو نیپرا گرڈ کوڈ 2005ء کے تحت جمع کروانا لازمی ہوتا ہے ۔ بلا شبہ یہ پلان پاور سیکٹر کیلئے ایک اہم کامیابی سے کم نہیں ۔ اس منصوبے کی تیاری سے این ٹی ڈی سی نے جدید اور روشن پاکستان کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا ہے جہاں سستی، دستیاب، پائیدار اور مستحکم بجلی کی فراہمی عوام کی رسائی میں ہوگی ۔ الیکٹرک پاور سسٹم کا کا م دن رات بجلی کی مستحکم اور مسلسل فراہمی ہے جس کو یقینی بنانے کیلئے پاورسسٹم کے تینوں اجزاء یعنی پیداوار، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کو رائج پالیسیز اور ریگولیشن کے تحت پرفارم کرنا ہوتا ہے ۔بجلی کا پیداواری نظام فزیکل سہولیات پر مشتمل ہوتا ہے توانائی کے ذرائع یعنی کوئلہ،تیل، یورینیم ، ہائیڈرو اور قابل تجدید ذرائع کو بجلی میں تبدیل کرتا ہے ۔ ٹرانسمیشن سسٹم اس بجلی کو لوڈ سنٹر تک منتقل کرتا ہے اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کسٹمر کی طلب کے مطابق اس تک بجلی کی رسائی مہیاکرتا ہے ۔ لہٰذا لیکٹرک پاورسسٹم ایک متحرک اور مربوط سسٹم ہے جو بجلی کی طلب اور رسد میں توازن قائم کرتا ہے ۔ پاکستان کے پاور سیکٹر نے گذشتہ چند برسوں میں لوڈشیڈنگ سے چھٹکارا پانے کیلئے مستحکم کاوشوں کا مظاہرہ کیا ہے۔