اسلام آباد(نیوزرپورٹر)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)کے چیئرمین احسان مانی کی جانب سے پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل )کے ٹکٹس پر طنزیہ جملے کسنے پر کمیٹی ارکان نے شدید احتجاج کیا اور اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی دی جس پر احسان مانی نے اپنے الفاظ واپس لے لئے اور کہا کہ ارکان اسمبلی کی دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں۔پی ایس ایل ٹکٹس کے اصرار پر احسان مانی نے کہا کہ آپ ٹکٹ کے حقدار نہیں،ٹکٹ خرید کر میچ دیکھیں،میں فیملی کو دعوت دیتا ہوں تو اپنا ٹکٹ خود خریدتا ہوں ، ارکان پارلیمنٹ کو ٹکٹ خرید کر دے دیتے ہیں۔کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے احسان مانی نے اعتراف کیا کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب معیار کے مطابق نہیں تھی ، براڈکاسٹنگ کیلئے ہمیں باہر سے لوگ لانے پڑ رہے ہیں ، پی ٹی وی کے پاس کوریج کی قابلیت ہی نہیں ، بھارتی براڈ کاسٹر نہ ہوں تو میچ لائیو کوئی دیکھ نہ سکے ، پی ٹی وی اپنی استعداد کار بڑھائے تو ہمیں بھارتی براڈ کاسٹر کی ضرورت ہی نہیں، ہم میچز تسلسل کیساتھ اس وقت جیتیں گے جب ہمارا سٹرکچر ٹھیک ہو گا،600 ملین گزشتہ برس ٹیکس دیا،10 سال سے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان میں نہیں ہوئی تھی،10 سال سے کسی اسٹیڈیم پر فنڈزخرچ نہیں ہوئے تھے،لاہور اور راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیمز پر 2 ارب لگے، لگتا ہے مزید ابھی 2 ارب لگانے پڑیں گے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی دبئی سے آکر شریک ہوئے اور کہا کہ دبئی تھا میٹنگ چھوڑ کر اجلاس میں پیش ہوا ، تین لاکھ لگا کر دوبارہ واپس جانا پڑے گا،لاہور سے ممبر آئے ، ڈھائی لاکھ ان کا خرچہ آیا ، پی سی بی ایک پیسہ بھی حکومت سے نہیں لیتی ۔انہوں نے کہا کہ600 ملین گزشتہ برس ٹیکس دیا،دس سال سے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان میں نہیں ہوئی تھی،دس سال سے کسی اسٹیڈیم پر خرچ نہیں ہوئے تھے،لاہور اور راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیمز پر 2 ارب لگے، لگتا ہے مزید ابھی 2 ارب لگانے پڑیں گے،کرکٹ بورڈ تاریخ میں پہلی بار ہر کھلاڑی کو دو لاکھ دے رہا ہے،لیکن دو لاکھ کافی نہیں،صوبائی ایسوسی ایشنز بنائی گئی ہیں،آج کوئی ایسا صوبہ نہیں جہاں کرکٹ نہیں ہو رہی،ہمیں بہت بڑی سرمایہ کاری کرنی پڑ رہی ہے،براڈکاسٹنگ کے لیے ہمیں باہر سے لوگ لانے پڑ رہے ہیں ،ہمارا انفراسٹرکچر ٹھیک نہیں،ہمار ے ہاں کرکٹ تو بہت زیادہ ہے مگرکوالٹی کم ہے۔اجلاس کے دوران ممبر کمیٹی علی زاہد نے سوال کیا کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کا کنٹرکٹ بھارتی کمپنی کو دیا گیا ، ہمارے آرٹسٹ علی ظفر ، راحت فتح علی بہتر ہیں ، لیکن بھارت نے ان پرپابندی لگائی ہوئی ہے ۔ چیئرمین پی سی بی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سارا سکرپٹ پاکستانی پروڈیوسرز نے ترتیب دیا تھا ، پی ٹی وی کے پاس وہ آلات نہیں ، دو سال سے کہہ رہاہوں ، پی ٹی وی کے پاس کوریج کی قابلیت ہی نہیں ، بھارتی براڈ کاسٹر نہ ہوں تو میچ لائیو کوئی دیکھ نہ سکے ، پی ٹی وی اپنی استعداد کار بڑھائے تو ہمیں بھارتی براڈ کاسٹر کی ضرورت ہی نہیں ۔ قائمہ کمیٹی میں رکن منور بی بی بلوچ اور شاہدہ رحمانی نے ایک بار پھر پی ایس ایل ٹکٹس کا معاملہ اٹھا دیا اور کہا کہ کیا ارکان اسمبلی کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ملک بھر میں 14 فی صد ٹکٹ مفت دیے گئے۔ٹکٹس کے معاملے پرچیئرمین پی سی بی نے دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ ٹکٹ کے حقدار نہیں،ٹکٹ خرید کر میچ دیکھیں،میں فیملی کو دعوت دیتا ہوں تو اپنا ٹکٹ خود خریدتا ہوں ، وزراء کا ہر طرف سے پریشر آتا ہے۔رکن کمیٹی منور بی بی بلوچ نے پی ایس ایل ٹکٹ کمیٹی ممبران کو نہ ملنے کا دوبارہ شکوہ کیا تو چیئرمین پی سی بی نے جواب دیا کہ اپ کو ٹکٹ خرید کر دے دیتے ہیں۔اس موقع پر کمیٹی کے دیگر ارکان نے اعتراض کیا کہ اس بات کا کیا مطلب ہے کہ ٹکٹ خرید کر دیتے ہی،چیئرمین پی سی بی معافی مانگیں، ہمیں نہیں چا ہییں آپ کے ٹکٹ،چیئرمین پی سی بی نے معذرت نہ کی تو ہم کمیٹی کا بائیکاٹ کریں گے،گزشتہ10اجلاسوں میں احسان مانی شریک نہیں ہوئے اس پر معذرت کی بجائے ہمیں باتیں سنا رہیں ہیں۔ارکان کے احتجاج پر چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے اپنے الفاظ واپس لے لئے اور کہا کہ ارکان اسمبلی کی دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں۔رکن کمیٹی نے سوال کیا کہ پاکستان گیم کیوں نہیں جیت رہا ؟ جس پر احسان مانی نے کہا کہ ہم گیم اس وقت جیتیں گے جب سٹرکچر ٹھیک ہو گا، ممبر کمیٹی شاہدہ رحمانی نے پوچھا کہ سٹرکچر کس طرح ٹھیک ہو گا ۔ممبر کمیٹی نے کہا کہ سرفراز اتنا اچھا کپتان تھا اسے نکال کر باہر پھینک دیا گیا ،کراچی کے لڑکوں کو ٹیم سے نکالا جارہاہے ۔ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ ہمیں نیوٹرل وینیو پر کروانا پڑے گا، ویسٹ انڈیز ٹیم کو پاکستان لانے کے لیے ماضی میں ہرکھلاڑی کو 25, 25 ہزارڈالرز ادا کیے گئے تاہم آج پی سی بی نے کسی غیرملکی پلیئر کو پاکستان آنے کے لیے اضافی قیمت ادا نہیں کی۔احسان مانی نے کہا کہ ایشیا کپ کا میزبان پاکستان ہی ہے تاہم ایشیا کپ ہمیں نیوٹرل وینیو پر کروانا پڑے گا، اگرایشیا کپ کی میزبانی پاکستان میں کروانے کی ضد رکھی تو بھارت نہیں آئے گا، بھارتی کرکٹ بورڈ جو مرضی کہے ہمیں اس کی پروا نہیں۔ارکان کمیٹی نے سوال کیا کہ چیئرمین پی سی بی کی تنخواہ اور مراعات کیا ہیںجس پر احسان مانی نے کہا کہپاکستان کرکٹ بورڈ کے تمام اخراجات کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے پی سی بی کے افسران کی تنخواہوں سے متعلق ان کیمرا بریفنگ لینے کی درخواست کی۔