اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل حملہ کو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔ برسی کی تقریب میں یہ بزدلانہ حملہ کیا گیا۔ اس حملے کے پیچھے وہی قوتیں ہیں جو افغان معاہدے کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں، جو لوگ افغانستان کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ امن نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان امن چاہتا ہے اور قیام امن کیلئے جو بھی کردار ادا کرسکا کرے گا۔ ہمیں تحمل سے ان کارروائیوں کو ردکرنا ہو گا اور امن کو اپنانا ہو گا۔ امریکہ ارو دیگر امن پسند قوتوں کو افغانستان میں امن دشمن عناصر پر نظررکھنا ہو گی تا کہ ان کو دنیا کے سامنے لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا امتحان ہے، افغانستان کی عوام کو بڑے تحمل سے ان معاملات سے عہدہ برا ہونا ہو گا، امن کا راستہ آسان نہیں دشوار ہے لیکن ہمیں یہ طے کرنا پڑے گا۔ پاکستان امن چاہتا ہے اور قیام امن کیلئے جو بھی کردار ادا کرسکا کرے گا۔ جمعہ کو کابل دھماکہ پر اپنے ردعمل میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کابل حملہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، برسی کی تقریب میں یہ بزدلانہ حملہ کیا گیا۔ بڑے رہنما بھی موجود تھے،27سے زائد لوگ جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ طالبان نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے اور اس واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسی تقریبات پر حملے ہمارا شیوہ نہیں ہے۔ پاکستان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغان دارالحکومت کابل میں دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ کابل میں دہشت گرد حملے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ پاکستان افغان تنازعہ کے حل کیلئے بات چیت کا حامی ہے۔ پاکستان نے تمام فریقین پر افغانستان میں امن واستحکام کیلئے تعمیری سوچ کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا ہے۔