کیتھرین کے مجسمے کے بعد "جنگ کی گھڑی" ایردوآن اور پیوٹین کے بیچ متنازع بن گئی

سوشل میڈیا پر سرگرم صارفین نے ایک گھڑی کی تصویر وائرل کی ہے۔ یہ گھڑی جمعرات کے روز ماسکو میں روسی صدر کے اپنے تُرک ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر ولادی میر پوتین اور رجب طیب ایردوآن کے درمیان عقب میں رکھی نظر آ رہی ہے۔ اس سے قبل ملاقات کے کمرے میں رکھا ہوئے ایک مجسمے نے بھی میڈیا کی نظریں اپنی جانب مبذول کرا لی تھیں۔ یہ مجسمہ روسی خاتون شہنشاہ کیتھرین دوم کا ہے۔ کیتھرین دوم نے 18 ویں صدی کے دوران عثمانی سلطنت کے فرماں رواؤں کو شکست دی تھی۔

سوشل میڈیا پر بعض افراد نے پوتین اور ایردوآن کے بیچ رکھی ہوئی گھڑی کو ترک صدر کی توہین کے مترادف قرار دیا ہے۔ اس لیے کہ کانسی کی یہ گھڑی 1877-1878 میں بلغاریہ میں ہونے والی جنگ کی یاد دلاتی ہے۔ اس جنگ میں روسی فوج نے ترکی کی فوج کو شکست دی تھی۔ مذکورہ حلقوں کے مطابق ملاقات کی جگہ ان دونوں چیزوں کی موجودگی کا مقصد پوتین کی جانب سے اپنے تُرک مہمان کو "طاقت" کا پیغام دینا تھا۔

ای پیپر دی نیشن