بلاول بھٹو کا تاریخی استقبال ‘عوام سلیکٹڈ حکومت سے بیزار، جلد نجات ملے گی: سعید غنی

کراچی (نوائے وقت نیوز) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفیں کی تذلیل جتنی پی ٹی آئی نے کی ہے، اس ملک کی تاریخ میں کسی نے نہیں کی۔ اصل مسئلہ ریحام خان کی کتاب ہے، عمران خان صرف مراد سعید کی عزت پچانے کے لئے پوری ملک کی زباں بندی کرنا چاہ رہا ہے۔ کراچی سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں شروع ہونے والے تاریخی عوامی لانگ مارچ کی سندھ بھر اور ساؤتھ اور سینٹرل پنجاب میں تاریخی استقبال ہوا ہے، اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ عوام اب عمران نیازی کی سلیکٹیڈ حکومت سے بیزار ہے اور انشاء  اللہ جلد ہی اس سے نجات حاصل کی جائے گی۔ آنے والے دن اب اپوزیشن جماعتوں کے ہیں اور عمران نیازی اور ان کے چول وزراء  اب گھبراہٹ سے آگے نکل کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں جو آدھے پاگل پن کی نشانی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز کراچی میں اپنے کیمپ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرپیپلز پارٹی کے رہنماء  نجمی عالم بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ سعید غنی نے کہ میں سندھ کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے جہاں ایک جانب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نکلنے والے عوامی لانگ مارچ کا سندھ بھر میں بھرپور استقبال کیا اور اس قافلہ کا حصہ بنے تو دوسری جانب انہوں نے پی ٹی آئی کے جوکر مارچ کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں شاہ محمود کے مریدوں کا بھی شکریہ جنہوں نے جوکر مارچ کا ساتھ نہیں دیا۔ سعید غنی نے کہا کہ اگر کراچی میں ایک اسٹریٹ کرائم کے واقعے پر نالائق کہتے ہیں کے حکومت کر گھر بھیج دو، لیکن سانحہ پشاور پر وہ خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے خلاف بیان بازی کرنے والوں کو سوچنا چائیے کے ایسے واقعات کہیں بھی ہو سکتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ عوامی لانگ مارچ کے لئے سندھ میں جہاں تاریخی استقبال ہوا وہاں جنوبی اور سینٹرل پنجاب میں جو استقبال ہوا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے ہر شہر میں ایک خطاب مختص تھا لیکن ساہیوال اور اکاڑہ میں انہیں عوام کے جم غفیر دیکھ کر تین جگہ خطاب کرنا پڑا۔ پی ٹی آئی کے کچھ وزراء کی جانب سے اپوزیشن کے 15 ارکان کی ان کی جماعت میں شمولیت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عدم اعتاماد کے موقع پر یہ وقت اورنتائج بتائے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ڈوبتی کشتی ہے کوئی اس میں شامل نہیں ہوگا۔ ادھر جانے والا کوئی پاگل ہی ہوگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاق کے خلاف دو تحریک جاری ہیں۔ ایک کراچی سے عوامی لانگ مارچ کی صورت میں اور ایک لڑائی پارلیمنٹ میں ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے جو عوام کا حشر کیا ہے اسکی کوئی مثال نہیں، ہر چیز کا بحران اس ملک میں آیا۔ اب عوام ہمارے عوامی لانگ مارچ میں شامل ہوکر اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کا مارچ کبھی نہیں ہوا، جو 2 ہزار کلومیٹر کا 10 روز میں سفر طے کرکے اسلام آباد جائے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...