ماسکو (این این آئی)یوکرین پر حملے کے بعد روس پر لگائی گئی سخت پابندیوں کے پیش نظر تجارتی اور کاروباری مفادات کے تحفظ کی کوشش میں روس نے ایران کے مجوزہ جوہری معاہدے کی حمایت کرنے سے پہلے امریکا سے ضمانتیں مانگ لیں۔ روس کی جانب سے ضمانتوں سے متعلق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے بیان نے تہران کے 2015 کے جوہری معاہدے کے جلد از جلد بحالی کے امکانات کم کردیے ہیں۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرگئی لاوروف نے کہا کہ جوہری مذاکرات میں بیشتر معاملات کا احاطہ کرلیا گیا ہے اور ہمارا نقطہ نظر ہے کہ اگر ایران راضی ہوتا ہے تو اس دستاویز کو قبولیت کے مرحلے میں شروع کیا جا سکتا ہے۔لیکن انہوں نے مغربی ممالک کی جانب سے روس پر جارحانہ پابندیوں کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ تھا کہ ماسکو کو پہلے امریکا سے ضمانتیں مانگنی ہوں گی، جس کے لیے واضح جواب کی ضرورت ہے کہ نئی پابندیاں جوہری معاہدے کے تحت اس کے حقوق کو متاثر نہیں کریں گے۔انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم نے درخواست کی کہ ہمارے امریکی ساتھی ہمیں کم از کم سیکریٹری آف اسٹیٹ کی سطح پر تحریری ضمانتیں دیں کہ امریکا کی جانب سے شروع کیا گیا حالیہ پابندیوں کا عمل کسی بھی طرح سے ایران کے ساتھ ہماری آزاد تجارت، اقتصادی حقوق، سرمایہ کاری اور فوجی تکنیکی تعاون کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔
روسی وزیر خارجہ
ایران کے مجوزہ جوہری معاہدے کی حمایت سے پہلے امریکہ ضمانتیں دے: روس
Mar 07, 2022