سری نگر (نوائے وقت رپورٹ، کے پی آئی، اے پی پی) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں بھارتی فورسز پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس سے ایک شہری جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہوگئے۔ دستی بم حملے کے وقت مارکیٹ میں سیاحوں کا رش تھا۔ مرنے والا سری نگر کا رہائشی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیر اور بھارت کی جہنم نما جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں کہا کہ جیلوں میں علاج ومعالجے سمیت بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے زیادہ تر قید حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو مختلف قسم کی بیماریاں لاحق ہو گئی ہیں۔ بھارتی حکام کے غیر انسانی رویئے نے کشمیری نظربندوں کی زندگیوںکو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی رہائی میں اپناکردار ادا کریں۔کشمیر میں شناخت سے محروم پاکستانی خواتین نے، بھارت اور پاکستان کی حکومتوں سے وطن واپسی کے لیے سفری دستاویزات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ سری نگر کی 44سالہ سائرہ جاوید نے کہا کہ پندرہ سال قبل میں اپنے شوہر کے ساتھ کشمیر آئی تھی۔ لیکن پھنس کر رہ گئی ہوں۔ پاکستان واپسی کی میری تمام کوششوں کا اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ غیر قانونی طور پربھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں یوتھ کانگریس کے رہنمائوں اور کارکنوں نے حد بندی کمشن کی نظرثانی شدہ رپورٹ عوامی سطح پر دستیاب نہ ہونے کے خلاف جموں میں شدید احتجاج کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوتھ کانگریس کے صدر اودے چِبھ کی قیادت میں پارٹی کے سینکڑوں کارکن پریس کلب جموں کے قریب جمع ہوئے اور حد بندی کمشن کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
کشمیر حملہ
سرینگر بھارتی فوجیوں پر گرنیڈ حملہ راہگیر جاں بحق
Mar 07, 2022