شاہین آفریدی بہترین کھلاڑی ‘اچھے انسان ہیں : ثمین رانا

لاہور(حافظ محمد عمران/سپورٹس رپورٹر) لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر ثمین رانا نے کہا ہے کہ شاہین آفریدی کی پختہ اور تعمیری سوچ انہیں دیگر کھلاڑیوں سے ممتاز بناتی ہے۔ وہ ایک بہترین کھلاڑی ہی نہیں بہت اچھے انسان بھی ہیں۔ وہ اپنے انعامات باہر بیٹھنے والے کھلاڑیوں اور سپورٹ سٹاف میں تقسیم کرتے ہیں۔ جس انداز میں انہوں نے پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کی قیادت کے فرائض انجام دیئے ہیں، کھلاڑیوں کے اعتماد کو بلند رکھا اور سب کو اپنا قدرتی کھیل پیش کرنے کیلئے ابھارتے رہے یہ رویہ ان کی پختہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ ہار اور جیت تو کھیل کا حصہ ہے لیکن شاہین آفریدی ہر طرح کے حالات میں اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔ ہم نے تو انہیں دو تین سال قبل ہی کپتانی کی پیشکش کر دی تھی۔ اس کی شخصیت کے کئی مثبت پہلو ہیں جو صرف شاہین آفریدی کے ساتھ وقت گذارنے والے ہی جانتے ہیں۔ کئی برسوں سے اس کیساتھ ہوں مجھے اس کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے۔ثمین رانا کا کہنا تھا کہ شاہین کی عمر کے حوالے سے سوالات ہوتے ہیں بے شک شاہین کم عمر ہے لیکن وہ اپنی عمر سے بہت آگے کی سوچ رکھتا ہے۔میچ کے بعد جب ہم انعامات تقسیم کر رہے ہوتے تھے تو وہ مجھے خاص طور پر کہتا تھا کہ ثمین بھائی سپورٹ سٹاف کا شکریہ ادا کریں۔ ٹیم کو اکٹھا رکھنا، ساتھی کھلاڑیوں کا خیال رکھنا اور بہتر قیادت کرنا یہ خداداد صلاحیت ہے۔ شاہین کے والدین نے اس کی بہت اچھی تربیت کی ہے۔ اسے سب کا احساس رہتا ہے۔ ہم نے جو شاہین کے بارے سوچا تھا اس نے بہت بڑھ کر ذمہ داری اور کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ دو سال سے شاہین آفریدی کا عاطف کیساتھ مذاق چل رہا تھا، عاطف کی ایک گاڑی تھی شاہین کو پسند تھی۔ پی ایس ایل ٹائٹل جیتنے کی خوشی میں شاہین کو اس کی پسند کا تحفہ دیا ہے میں نے اس سے کہا کہ یہ تمھارے لئے ہے اسے ڈونیٹ نہیں کرنا۔ یہ تحائف صرف اور صرف محبت کی نشانی ہیں۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے آپ اپنی فیملی کا خیال رکھتے ہیں، اپنے بہن بھائیوں اور بچوں کا خیال رکھتے ہیں۔ ہم بالکل ایک فیملی کی طرح ہیں۔ یہی وجہ ہے عاطف رانا نے کپتان شاہین آفریدی کو اپنے زیر استعمال مہنگی گاڑی تحفے میں دی ہے۔ اسی طرح راشد خان سے بھی بہت قریبی تعلق ہے جبکہ ڈیوڈ ویزے سمیت ٹیم کے ہر رکن کو ایک فیملی ممبر سمجھا جاتا ہے۔ ساتویں ایڈیشن کے آغاز سے قبل انعامات کی تقسیم کا کوئی منصوبہ نہیں تھا لیکن جب فخر زمان نے سنچری سکور کی تو میں نے کہا کہ یہ تو بہت خاص کارکردگی ہے اس پر فخر کو انعام ملنا چاہیے بس پھر یہیں سے اچھی کارکردگی پر کھلاڑیوں کو انعامات کا سلسلہ شروع ہوا جو فائنل تک جاری رہا۔ خوشی اس بات کی ہے کہ لاہور قلندرز کے کروڑوں پرستار خوش ہیں۔ ہم پی ایس ایل ٹرافی کو اپنے کھلاڑیوں کے شہروں اور گھروں میں لے کر جا رہے ہیں یہ ان کے مقامی پرستاروں کیلئے تحفہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن