اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق چیئرمین سینٹ اور موجودہ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے پاکستان کو ایسا کردار ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو کہ قومی مفادات کے خلاف ہو۔ بتایا جائے کیا ہمارے ایٹمی اثاثے دباؤ میں ہیں؟۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ معاہدے پر دستخط کرنے پر آئی ایم ایف کی طرف سے پائوں کھینچنا اور چین کے سوا دوست ممالک کی ہچکچاہٹ پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ کیا ہمارے ایٹمی اثاثے دباؤ میں ہیں؟۔ چین کے ساتھ ہمارے سٹرٹیجک تعلقات خطرے میں ہیں یا ہمیں خطے میں ایسا کردار ادا کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے جو سامراجی طاقت کی فوجی موجودگی کو آسان بنائے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوالات مشترکہ پارلیمنٹ کے فلور پر وزیراعظم کے پالیسی بیان کے متقاضی ہیں۔ ٹی ٹی پی کے سوال اور دہشت گردی میں اضافے پر بھی حکومت کی طرف سے کوئی بحث یا بریفنگ نہیں ملی۔ لگتا ہے پی ٹی آئی ہو یا موجودہ حکومت پارلیمنٹ سے آزادی چاہتی ہیں۔
رضا ربانی