کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا ‘ اختتام پر کمپنیوں کے شیئرز کی فروخت سے تیزی کی شدت کم ہوکر صرف97پوائنٹس تک رہ گئیq


کراچی (کامرس رپورٹر )پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز ٹریڈنگ کے آغاز کے ساتھ ہی تیزی دیکھی گئی جب کہ ماہرین اس کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ جلد معاہدہ ہونے کی توقع قرار دے رہے ہیں۔ پیر کو سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور ایک موقع پرٹیلی کام،پراپرٹیز،پیٹرولیم،سیمنٹ، ریفائنری اوردیگر سرگرم کمپنیوں کے شیئرز میں نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے سبب انڈیکس 460پوائنٹس کی تیزی سے 41797پوائنٹس تک بھی پہنچالیکن کاروبار کے اختتام پر منافع کے حصول کیلئے آئل اینڈ گیس،بینکنگ اوردیگر کمپنیوں کے شیئرز کی فروخت سے تیزی کی شدت کم ہوتی ہوئی صرف97پوائنٹس تک رہ گئی۔کاروبار مثبت زون میں رہنے کے باوجود مارکیٹ سرمائے میں8ارب56کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہواتاہم کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت13.72فیصد زائد رہا۔ملک کے معروف بزنس لیڈر اور یونائٹیڈ بزنس گروپ کے صدر زبیرطفیل نے کہا کہ پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے، اس کے زرِ مبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 3 ارب 80 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں، جو ایک ماہ کے درآمدی بل کو بھی پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں،ایسی صورت حال میں ملک کو فوری طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر جاری ہوں گے بلکہ دوست ممالک اور دیگر کثیرالجہتی قرض دہندگان کی جانب سے فنڈز کی بھی آمد ہوگی۔ماہرین سٹاک نے کہا کہ انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا لمیٹڈ کی جانب سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرض رول اوور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مرکزی بینک کے انتہائی کم زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو۔

ماہرین کا کہنا تھاکہ اس قرض رول اوور کے باعث آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی راہ ہموار ہونی چاہیے اور اس کے نتائج کے اثرات مارکیٹ میں نظر آرہے ہیں۔دوسری جانب عارف حبیب کارپوریشن کے ڈائریکٹر احسن محنتی نے کے ایس ای-100 انڈیکس میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی توقع کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 3 روپے 46 پیسے کے اضافے کو قرار دیا۔ احسن محنتی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور چینی بینک کی جانب سے قرض رول اوور کے بعد ممکنہ قرض ادائیگیوں کی تنظیم نو کی توقعات کے باعث سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔پیر کو شیئرز مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں97.33پوائنٹس بڑھ کر41434.33پوائنٹس ہو گیا. کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس20.51پوائنٹس بڑھ کر27064.95پوائنٹس اورکے ایم آئی 30 انڈیکس 137.08پوائنٹس بڑھ کر70874.69پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ7.76پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس15576.03پوائنٹس رہ گیا۔کاروباری تیزی کے باوجود مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ8ارب56کروڑ59لاکھ34ہزار248روپے گھٹ کر 63کھرب47ارب79کروڑ82لاکھ11ہزار537روپے ہو گیا پیر کو7ارب25کروڑ روپے سے زائد مالیت کے22کروڑ15لاکھ51ہزار717 حصص کے سودے ہوئے جبکہگزشتہ جمعہ کو کو7ارب76کروڑ روپے سے زائد مالیت کے19کروڑ48لاکھ17ہزار148شیئرزکا کاروبار ہوا تھا۔حصص مارکیٹ میں334کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے206کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 111میں کمی اور17کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکا م رہا۔کاروبار کے لحاظ سے ورلڈ کال ٹیلی کام4کروڑ20لاکھ ،ٹیلی کارڈ لمٹیڈ1کروڑ80لاکھ ، ٹی پی ایل پراپرٹیز1کروڑ6لاکھ،آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ87لاکھ اورپاکستان پیٹرولیم 80لاکھ حصص کے سودوں کے ساتھ سرفہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاﺅکے اعتبار سے پاک سروسز اورباٹا پاکستان کے شیئرزکے بھاﺅ میں میں تیزی رہی جنکے دام 117روپے اور 50روپے بڑھ کر بالترتیب 2310روپے اور1750روپے پر جا پہنچے جبکہ نمایاں کمی رفحان معیز اورنیسلے پاکستان کے شیئرز کے بھا? میں499.99روپے اور133.97روپے کی کمی سے بالترتیب8000.01 روپے اور5266.03روپے رہ گئے۔

ای پیپر دی نیشن