رحیم یار خان (بیورو رپورٹ‘کرائم رپورٹر) مقامی شوگر ملز میں مبینہ طور پر 25کروڑ روپے کی غیر قانونی سرمایہ کاری کرنے کے مقدمے میں نامزد ملزم سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کا سینئر سول جج(کریمینل ڈویژن) تسنیم اعجاز نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا جبکہ ایم ایس شیخ زید ہسپتال کو ملزم کو مکمل طبی معائنہ کرنے کے بھی احکامات۔ تفصیلات کے مطابق انٹی کرپشن حکام رحیم یار خان نے ستائیس فروری کو محمد خان بھٹی کے خلاف ایک ایف آئی آر نمبری01/23درج کی تھی جس میں ان پر مقامی شوگر ملز میں مبینہ طور پر ناجائز ذرائع سے حاصل کر دہ25کروڑ روپے کی غیر قانونی سرمایہ کاری کر کے ملز میں پارٹنر بننے پرکا الزام عائد کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس الزام میں ان پر انکوائری منظور ہونے کے بعد اس کی تحقیقات کے لئے سرکل آفیسر ز اینٹی کرپشن رحیم یار خان اور بہاولپور پر مشتمل ایک جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں متعدد بار بلانے کے باوجود وہ پیش نہیں ہوئے جس پر انکے خلاف متعلقہ حکام کی منظوری سے ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔گزشتہ روزجب اینٹی کرپشن حکام کی جانب سے انہیں ریمانڈ کے لئے سینئر سول جج(کریمینل ڈویژن) تسنیم اعجاز کی عدالت میں پیش کیا گیا تو محمد خان بھٹی کی جانب سے سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب چوہدری منظور احمد وڑائچ،سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل چوہدری رمضان شمع،سابق صدر بار حبیب احمد پارس و دیگر وکلاءپیش ہوئے اور مو¿قف اختیار کیا کہ اس کیس میں انکے مﺅکل کے علم میں لائے بغیر ساری فرضی انکوائریاں کی گئی ہیں او ر پنجاب انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ رولز2014ءکے رول5کے تحت اس کیس کی کوئی ابتدائی انکوائری نہیں کی گئی اور نہ ہی رول5(4)کے تحت انکے موکل کو اس الزام بارے کوئی دستاویزی ثبوت دیا گیا ہے اور نہ ہی مذکورہ رقم 25کروڑ رحیم یار خان شوگر ملز کو دینے کے کوئی دستاویزی ثبوت ہیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ یہ رقم کس نے کب کس کو دی جبکہ پنجاب انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ رولز2014ءکے تحت انٹی کرپشن حکام بغیر انکوائری کے کوئی ایف آئی آر درج کر سکتے ہیں ۔وکلاءنے مزید کہا کہ سیکشن161سی آر پی سی کے تحت اس مقدمے میں نہ ہی کسی گواہ کی کوئی گواہی ریکارڈ کی گئی ہے اور یہ مقدمہ خالصتاً سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا ہے اس لئے اس ایف آئی آر کو ختم کر کے انکے ملزم کو با عزت رہا کیا جائے جس کے جواب میں انٹی کرپشن حکام کی جانب سے پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں بتایا کہ ملزم محمد خان بھٹی نے کچھ عرصہ قبل اپنی سرکاری حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاری رقوم بطور رشوت وصول کیں اور رحیم یار خان شوگر ملز میں25کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی اور اس مل میں پارٹنر بھی بن گئے جو کہ مکمل طور پر غیر قانونی ہے جس پر انہیں متعدد بار انکوائریوں اور جے آئی ٹی میں پیش ہونے کا کہا گیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے جس پر انکے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ان سے مزید معلومات لینی ہیں اس لیے انکا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے جس پر سینئر سول جج نے دونوں فریقوں کے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزم محمد خان بھٹی کا پولیس کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیتے ہوئے ایم ایس شیخ زید ہسپتال کو بھی ملزم کا مکمل طبی معائنہ کرنے کے احکامات جاری کئے۔
محمد خان بھٹی کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ ، طبی معائنے کا بھی حکم
Mar 07, 2023