سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ جیلوں اور سختیوں کا زمانہ اب گزر چکا ہے
تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ عمران خان پر 70 سے زائد کیسز ہیں .جس پر کوئی یہ کہے کہ وہ عدالت میں پیش نہیں ہورہے تو بتایا جائے کہ وہ کس عدالت میں پیشی کے لئے آئیں.عمران خان عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ تو ویسے ہی مزاحیہ کیس ہے. عمران خان تو لائیو چلوانا چاہتے ہیں .اس کیس کو لیکن ایسا ہوا تو سارا پاکستان ہنسے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جتنی عزت عمران خان صاحب مجھے دے رہے وہ شاید کسی نے نہیں دی ہے اور پارٹی میں عہدہ اللہ نے مجھے دیا ہے ۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ 25 سال پہلے جب شریف برادران کے ساتھ ہم نے کام شروع کیا تھا .اس وقت ہم اسکول میں پڑھتے تھے. تمام سیاست دانوں کے ہمارے ساتھ تعلقات ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی سیاسی سوجھ بوجھ کا اندازہ اس بات سے لگالیں کہ وہ بازار میں بک ہی نہیں رہا ہے ۔انہوں نے پیمرا کی جانب سے عمران خان کی تقاریری پر پابندی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے اس پابندی کو ختم کردیا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جیلیں بھرنے اور سختیاں برداشت کرنے کا زمانہ اب گزر چکا ہے اب وہ جو بھی کریں گے وہ سب ان ہی کے خلاف جائیگا ۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاں پارٹی کہے گی الیکشن لڑوں گا لیکن میرا ٹارگٹ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگ ہیں ۔
صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اگر اسد عمر نے مذاکرات کی بات کی ہے تو عمران خان نے کہا ہوگا کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ اکھٹے الیکشن ہوجائیں تو آئیں بیٹھیں، ہم بات کرنے کے لئے تیار ہیں تو یہ تو اچھی بات ہے کہ سارے ملک میں ایک ہی بار الیکشن ہوجائیں۔