خراٹے لینے والے افراد میں یادداشت کی کمزوری یا سوچنے کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
بوسٹن میڈیکل سینٹر کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا (او ایس اے) کے شکار افراد میں ذہنی امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
درحقیقت خراٹے اس عارضے کی عام ترین علامت ہے۔او ایس اے کے شکار افراد کو اکثر صبح اٹھنے پر سر درد یا کاموں پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات جیسی علامات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 4257 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان سے نیند کے معیار، یادداشت اور ذہنی صحت کے دیگر مسائل سے متعلق سوالنامے بھروائے گئے۔
تحقیق کے دوران 1079 افراد نے سلیپ اپنیا کو رپورٹ کیا۔
ان میں سے 33 فیصد یا 357 افراد نے یادداشت یا سوچنے کے مسائل کو رپورٹ کیا.یادداشت اور سوچنے کے مسائل کا باعث بننے والے عناصر جیسے عمر، جنس، تعلیم اور دیگر کو مدنظر رکھنے کے بعد دریافت ہوا کہ سلیپ اپنیا کے شکار افراد میں ذہنی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ سلیپ اپنیا ایک عام عارضہ ہے جس کی اکثر تشخیص بھی نہیں ہوتی حالانکہ اس کا علاج آسانی سے دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق کسی حد تک محدود ہے کیونکہ اس میں لوگوں کی رائے پر انحصار کیا گیا ہے، تو نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاکہ معلوم ہوسکے کہ سلیپ اپنیا سے یادداشت یا دیگر ذہنی مسائل کا خطرہ کیوں بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج آئندہ ماہ امریکن اکیڈمی آف نیورولوجی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کیے جائیں گے۔