اسلام آباد (خبرنگارخصوصی+نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے جاری بیان کے مطابق کہ ہے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو شفاف ٹرائل نہ ملنے کی سپریم کورٹ کی رائے پر بلاول بھٹو زرداری، نامزد صدر آصف علی زرداری، پی پی پی قیادت اور کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخی غلطی کا ازالہ ممکن نہیں لیکن سنگین غلطی کے اعتراف سے ایک نئی تاریخ ، ایک نئی روایت قائم ہوئی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ عدالت سے ہونے والی زیادتی کو عدالت کا درست کرنا مثبت پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو ریفرنس میں سپریم کورٹ کی متفقہ رائے قومی سطح پر تاریخ کو درست تناظر میں سمجھنے میں مددگار ہو گی۔ماضی کی غلطیوں کی درستگی اور تلخیوں کے خاتمہ سے ہی قومی اتحاد اور ترقی کا عمل تیز ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری سپریم کورٹ کی جانب سے بھٹو ریفرنس پر رائے سنائے جانے کے وقت کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے۔ اس کے بعد چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ ہمارا نظام صحیح سمت میں چلنا شروع ہوجائے گا۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد اس پر مزید گفتگو کروں گا، عدالت نے یہ مانا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل نہیں ملا۔بلاول نے کہا کہ آج یہ تاریخی قدم اٹھایا گیا ہے، امید ہے 44 سال بعد تاریخ درست ہونے جارہی ہے، اس فیصلے سے ہماری جمہوریت و عدالتی نظام سمیت ملک ترقی کرے گا۔انہوں کہ بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ سپریم کورٹ پر ایک داغ تھا، تمام جج صاحبان، عدالتی معاونین اور وکلا کا شکرگزار ہوں، اس فیصلے کے بعد امید ہے کہ ہمارا نظام صحیح سمت میں چلنا شروع ہوجائے گا۔ شیری رحمن نے کہا ہے کہ بھٹو نے کہا تھا کہ ڈکٹیٹر سے کچھ نہیں مانگوں گا، تاریخ میں امر ہو جاؤں گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 9 رکنی بینچ نے سب کو تحمل سے سنا، عدالت پیپلز پارٹی کو تو کچھ نہیں دے سکتی لیکن واضح ازالہ ہو، تاریخ میں جو کچھ ہوا اس کا ازالہ ہونا چاہیے۔ عدالت فیصلہ تو نہیں بدل سکتی، جو ہونا تھا وہ ہو گیا۔ شہید ذوالفقار بھٹو کی قربانی نے ایک نیا باب لکھا، شہید بھٹو ہمارے لیے زندہ ہیں، پاکستان کے وزیرِ اعظم کا عدالتی قتل کیا گیا۔پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ مفاہمت کے بادشاہ زرداری پھر صدر کی کرسی پر بیٹھیں گے، پارلیمان میں مشکلات ہیں لیکن آگے بڑھنا ہے۔
سابق وزےز اعظم بھٹو کے ٹرائل میں اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا سزا بنےادی حقوق کے مطابق نہیں تھی عدلیہ میں خود احتسابی ہونی چاہیے ماضی کی چرست کئے بغیر آگے نہےں چل سکتے چیف جسٹس
Mar 07, 2024