غفلت برداشت نہیں نجکاری میں سو فیصد لائی جائے ملک موسمیاتی تبددلی کے نرغے میں تیاری نہ کی تو آئندہ نسلیں معاف نہیں کریں گی دورہ پشاور

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کی آٹومیشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اب اس روڈ میپ پر وقت کے واضح تعین کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے، ٹیکس وصولیوں اور ریونیو سے متعلق عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات اور قانونی تنازعات کے حل کے لئے وزارت قانون سفارشات دے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے بدھ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پی آئی اے کی نجکاری اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ری سٹرکچرنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے قومی ائیر لائن پی آئی اے کی نجکاری پر عملدرآمد کے لئے حتمی شیڈول طلب کرتے ہوئے وزارت نجکاری کو ہدایت کی کہ ضروری اقدامات کے بعد آئندہ دوہ روز میں شیڈول پیش کرے۔ وزیراعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ اس عمل میں کسی قسم کی سستی اور لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام مراحل میں شفافیت کو سوفیصد یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کی اب تک کی پیشرفت اور اس ضمن میں آئندہ کے مراحل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ایف بی آر کی آٹومیشن، نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے، عالمی معیار کے مطابق ڈھانچہ جاتی اصلاحات، مراعات کے ذریعے ٹیکس میں اضافے، کرپشن و سمگلنگ کے خاتمے ، ان لینڈ ریونیو اور کسٹم کے شعبے الگ کرنے اور ٹیکس ریٹ میں کمی پر پیش کردہ تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے ایف بی آر کی آٹومیشن کے نظام کے مجوزہ روڈ میپ کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اب اس روڈ میپ پر وقت کے واضح تعین کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے، اہداف کا تعین نہ صرف حقیقت پسندانہ ہو بلکہ عملدرآمد کی رفتار کے لحاظ سے خطے میں تیز ترین بھی ہو، ہمیں 24گھنٹے مسلسل محنت سے یہ ہدف حاصل کرنا ہے، ہمارے پاس ضائع کرنے کے لئے مزید ایک لمحہ بھی نہیں، یہ پاکستان کے روشن مستقبل اور معاشی بحالی کا سوال ہے۔ وزیراعظم نے وزارت قانون کو ہدایت کی کہ ٹیکس وصولیوں اور ریونیو سے متعلق عدالتوں میں زیرالتوا مقدمات اور قانونی تنازعات کے حل کے لئے فی الفور سفارشات پیش کرے تاکہ انہیں حل کرکے قومی خزانے کو 1.7 ٹریلین روپے کی فراہمی کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور ہوسکیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ اصلاحات پر عملدرآمد کے نتیجہ میں ہی 6 سے 7 فیصد قومی شرح ترقی کاحصول ممکن ہوسکتا ہے۔ شہبازشریف نے کہا کہ ہمیں اپنے ریونیو اور ٹیکس کے نظام کو جدید بنانے کے لئے سرمایہ کاری کرنا ہوگی، مراعات پر مبنی ٹیکس نظام لانا چاہتے ہیں، ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کی پوری خواہش ہے لیکن عوام کی ترقی اور سماجی خدمت میں کاروباری برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرکے مدد کرنا ہوگی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں تھرڈ پارٹی آڈٹ کا موثر نظام یقینی بنانا ہوگا جس میں ہمارا سسٹم اب تک ناکام رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ تمام ٹیکسوں پر دئیے جانے والے استثنیٰ کی مکمل جانچ پڑتال ہونی چاہئے، ایس ایم ایز کو ترقی دی ہوتی تو آج پاکستان دنیا کے ترقی کر جانے والے ممالک سے پیچھے نہ ہوتا، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعت کی حوصلہ افزائی 40سال میں نہیں کرسکے، اب اس شعبے کو فروغ دینا ہوگا۔ سابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ، آٹومیشن، ریونیو کے حصول میں خامیوں کے مختلف پہلوؤں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر جامع بریفنگ دی۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے اجلاس کو بتایا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی پاکستان میں دنیا بھر کے مقابلے میں کم 9.5 فیصد ہے جس میں اضافہ کرنا پاکستان کی ترقی کے لئے نہایت ضروری ہے، 55.6 فیصد کوئی ٹیکس نہیں دیتے جبکہ صرف3.3 فیصد ٹیکس دیتے ہیں، 2 لاکھ لوگ 90 فیصد ٹیکس دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا 1.7 ٹریلین روپیہ قانونی عمل کی وجہ سے پھنسا ہوا ہے۔ اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم نے ڈاکٹر شمشاد اختر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی کاوشوں پر آج ذاتی طورپر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ سینیٹر اسحاق ڈار آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ٹھوس بنیاد بنا کر گئے تھے جس کی وجہ سے بعد میں اس معاملے میں پیشرفت ممکن ہوئی۔ وزیراعظم نے ڈاکٹر شمشاد اختر کی پریزنٹیشن کو جامع قرار دیتے ہوئے ان کو خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس میں سینیٹر اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، عطاءاللہ تارڑ، رانا مشہود احمد خان، مصدق ملک، احد چیمہ، شیزا فاطمہ خواجہ، رومینہ خورشید عالم، علی پرویز ملک کے علاوہ ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب، گورنر سٹیٹ بینک، چئیرمین ایف بی آر، سیکرٹری نجکاری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ ممتاز بینکار محمد اورنگزیب وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کا وادی نیلم آزاد کشمیر کا آج کا دورہ ملتوی کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا دورہ موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن