لاہوربورڈ کے زیرانتظام اس سال اڑھائی لاکھ سے زائد طلبہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات دے رہے ہیں جس کا پہلا پرچہ آٹھ مئی کو ہے تاہم بہت سے طلبا کو رولنمبر سلپس جاری نہیں کی گئیں اور بورڈ سے رجوع کرنے پر انہیں دوبارہ بینک میں چالان جمع کرانے کا کہا گیا تاکہ انہیں ڈپلیکیٹ سلپس جاری کی جا سکیں ۔ طلبا کے مطابق بورڈ کی نااہلی کی وجہ سے امتحان سے ایک روز قبل رولنمبر سلپس کیلئے دھکے کھانے سے ان کی پڑھائی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ رول نمبر سلپس کیلئے بورڈ کے چکر لگانا خصوصاً دور دراز سے آنے والے طلبا کیلئے ایک عذاب سے کم نہیں ۔
دوسری طرف بورڈ انتظامیہ کے مطابق ان کی جانب سے تمام سپلس ڈسپیچ کر دی گئی تھیں تاہم کچھ امتحانی داخلہ فارمز پر ایڈریس صحیح طورپرنہ لکھے ہونے کی وجہ سے چند طلباء کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بورڈ نے اسی طرح لاہور ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے طلباء کے معاملے میں بھی اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دیا ہے ۔
رول نمبر سلپس جاری نہ ہونے کی وجہ بورڈ آفس کی نااہلی ہو یا کالج انتظامیہ کی لاپرواہی، امتحانات سے ایک روز پہلے طلباء کا اس کے لئے مارا مارا پھرنا بورڈ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اس کی وجہ سے ناصرف طلباء ذہنی پریشانی کا شکار ہیں بلکہ ان کی تعلیم کا بھی حرج ہورہا ہے۔
دوسری طرف بورڈ انتظامیہ کے مطابق ان کی جانب سے تمام سپلس ڈسپیچ کر دی گئی تھیں تاہم کچھ امتحانی داخلہ فارمز پر ایڈریس صحیح طورپرنہ لکھے ہونے کی وجہ سے چند طلباء کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بورڈ نے اسی طرح لاہور ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے طلباء کے معاملے میں بھی اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دیا ہے ۔
رول نمبر سلپس جاری نہ ہونے کی وجہ بورڈ آفس کی نااہلی ہو یا کالج انتظامیہ کی لاپرواہی، امتحانات سے ایک روز پہلے طلباء کا اس کے لئے مارا مارا پھرنا بورڈ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اس کی وجہ سے ناصرف طلباء ذہنی پریشانی کا شکار ہیں بلکہ ان کی تعلیم کا بھی حرج ہورہا ہے۔