میانوالی + عیسیٰ خیل + کندیاں (نامہ نگاران) عالم اسلام کے عظیم روحانی عالم دین اہل حق کی سینکڑوں تحریکوں کے سپہ سالار تحریک تحفظ ختم نبوت کے سربراہ اور مکتبہ فکر دیو بند کے برصغیر پاک و ہند کے سب سے بڑے اور نامور رہنما خواجہ خواجگان،حضرت خواجہ خان محمد کو ان کے لاکھوں عقیدت مندوں، مریدوں اور پیاروں کی آہوں سسکیوں اور آنسوﺅں کےساتھ ان کے آبائی شہر خانقاہ سراجیہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق خواجہ خان محمد کی نماز جنازہ کو دیو بند مکتبہ فکر کی تاریخ کا سب سے بڑا نمازہ جنازہ قرار دیا گیا، حضرت خواجہ خان محمد کی نماز جنازہ ان کے بڑے صاحبزادے خواجہ خلیل احمد نے پڑھائی، نماز جنازہ میں جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن، وفاقی وزیر مولانا عطاءالرحمن، مولانا عبیدالرحمن، حافظ تقی عثمانی، بنوری ٹاﺅن کراچی کے مہتمم ڈاکٹر رزاق‘ مولانا سلیم اللہ‘ ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر‘ مولانا عبدالغفور حیدری‘ مولانا رفیع عثمان‘ مولانا امجد خان‘ حافظ حسین احمد‘ قاری حنیف جالندھری‘ مولانا گل نصیب‘ قاری فیاض الرحمن‘ مولانا رشید احمد لدھیانوی‘ قاری محمد ارشد نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ لوگوں کا ایک سمندر خانقاہ سراجیہ امڈ آیا اور ہر طرف سر ہی سر نظر آ رہے تھے اس موقع پر ان کے مریدین اور عقیدت مند دھاڑیں مار مار کر رو رہے تھے۔ نماز جنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی ناقص انتظامات تھے اور حضرت خواجہ خان محمد کی میت کو ایمبولینس میں ہی رکھ کر ان کا جنازہ پڑھایا گیا۔ خواجہ خلیل احمد جب نماز جنازہ پڑھا رہے تھے تو ان کا جسم ایمبولینس سے ٹچ کر رہا تھا اس موقع پر انتہائی بدنظمی دیکھنے میں آئی اور لوگ حضرت خواجہ خان محمد کی ایمبولینس سے لپٹ کر دھاڑیں مار کر رو رہے تھے۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد حضرت خواجہ خان محمد کو خانقاہ سراجیہ شریف کی تاریخی مسجد میں ان کے آباﺅاجداد کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ حضرت خواجہ خان محمد نے 100 سال سے زائد عمر پائی۔ اور انہوں نے اپنی ساری زندگی دعوت و تبلیغ میں بسر کر دی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی نمائندگی کرتے ہوئے رکن پنجاب اسبملی علی حیدر نور خان نیازی نے نماز جنازہ میں شرکت کی اور انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف‘ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور پارٹی کی طرف سے ان کی قبر پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی۔ نماز جنازہ کا وقت 2 بجے دوپہر تھا لیکن 50 منٹ تاخیر کے باوجود ہزاروں افراد نماز جنازہ میں شرکت نہ کر سکے۔ عیسیٰ خیل سے نامہ نگار کے مطابق نماز جنازہ میں شجاعت حسین‘ پرویز الٰہی‘ سینیٹر عبدالغفور حیدری‘ منور حسن نے خصوصی طور پر شرکت کی۔