اسلام آباد (آن لائن) ایبٹ آباد میں امریکی فوجی کارروائی کا نشانہ بننے والے مکان سے ملنے والے امریکی ہیلی کاپٹر کی باقیات کا پاکستان میں ابتدائی معائنہ مکمل کر لیا گیا۔ پاکستانی دفاعی اداروں کے انجینئرز نے معائنے کے بعد رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس فوجی کارروائی میں مختلف قسم کے دو سے زیادہ ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا جو ٹیکنالوجی اور حجم کے اعتبار سے مختلف تھے۔ ان ماہرین کے مطابق کارروائی میں بعض چھوٹے اور بہت جدید ہیلی کاپٹرز استعمال کئے گئے تھے جن میں ایسے آلات نصب تھے جن کا ذکر عالمی ہوا بازی کی صنعت میں نہیں ملتا۔ ان میں مختلف قسم کے الیکٹرانک سگنلز کو مسخ کرنے والے آلات شامل ہیں جن میں نہ صرف راڈار کے سگنلز بلکہ صوتی سگنلز کو بھی مسخ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اسی بناءپر ماہرین نے رائے ظاہر کی ہے کہ پاکستانی حدود میں یہ ہیلی کاپٹرز پاکستان کی سرحدوں اور حساس مقامات کی نگرانی کرنے والے راڈار کو دھوکہ دینے میں کامیاب رہے۔ صوتی سگنلز کو مسخ کرنے کی صلاحیت کے باعث ان ہیلی کاپٹرز کی رفتار اور سمت کو فوری طور پر سمجھنا بھی خاصا دشوار تھا۔ پاکستانی ماہرین کا یہ ہیلی کاپٹرز پاکستان کی کسی بھی سرحد سے داخل ہو کر پاکستان کے اندر ایندھن بھرے بغیر بیرون ملک جانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ اس لئے جتنی دیر فوجی کارروائی جاری رہی‘ اس دوران ان ہیلی کاپٹرز میں ایندھن ڈالنا ممکن نہیں تھا۔
امریکی ہیلی کاپٹرز