کراچی (کرائم رپورٹر)کراچی میں پیر کو بھی قتل و غارت کا سلسلہ جاری رہا‘ مختلف علاقوں میں تشدد اور فائرنگ سے ڈاکٹر سمیت 7 افراد ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے عہدیدار کے گھر پر دستی بم سے حملہ بھی کیا گیا جبکہ آتشگیر مادہ پھینک کر پرنٹنگ پریس کو آگ لگادی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ کے علاقے ایوب گوٹھ میں پیر کی شام جھنڈا لگانے کے معاملے پر متحدہ اور فنکشنل لیگ کے کارکنوں کے درمیان فائرنگ سے فنکشنل لیگ کے عہدیدار 45 سالہ ڈاکٹر عبداللہ گوپانگ اور 25 سالہ ظہیر ہلاک اور 3 افراد 19 سالہ علی مراد‘ 30 سالہ عبدالستار اور 30 سالہ عبدالجبار زخمی ہوگئے جبکہ واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور دوکانیں وغیرہ بند ہوگئیں۔ قبل ازیں شیرشاہ کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک شخص 30سالہ آصف ولد ابوبکر کو اغوا کے بعد تشدد اور فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ بوری بند لاش پیر کی صبح شاہین ہوٹل کے نزدیک کچرا کنڈی سے ملی۔ ادھر ماری پور کے علاقے یوسف گوٹھ میں بھی نامعلوم افراد نے 16 سالہ رمضان بنگالی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ مقتول مچھر کالونی کا رہنے والا تھا۔ اس کے علاوہ فرنٹیئر کالونی میں پختون چوک سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی جس کی عمر تقریباً 40 سال تھی کلفٹن کے علاقے اپر گزری میں درویش ہوٹل کے قریب زیرتعمیر عمارت سے بھی ایک 35سالہ شخص کی لاش ملی اسے بھی تشدد کرکے ہلاک کیا گیا تھا جبکہ اورنگی کے علاقے غازی آباد میں نامعلوم افراد نے ایک شخص کو تشدد اور گلے میں پھندا لگاکر ہلاک کردیا اور اس کی لاش خالی پلاٹ میں پھینک کر فرار ہوگئے پولیس کے مطابق تینوں مقتولین کی شناخت نہیں ہوسکی اور تفتیش جاری ہے۔ ادھر ملیر کالا بورڈ کے علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 35سالہ عورت زخمی ہوگئی۔ دریں اثناءاورنگی ٹاﺅن کے علاقے بلوچ گوٹھ میں پیر کی صبح موٹر سائیکل سوار ملزمان نے متحدہ قومی موومنٹ کے عہدیدار آفرین خان کے گھر پر دستی بم پھینکا جس کے دھماکے سے گھر کی دیواریں منہدم ہوگئیں تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر آئی آئی چندریگر روڈ پر بمبئی ہوٹل والی گلی میں نامعلوم افراد نے پرنٹنگ پریس پر آتشگیر مادہ پھینکا جس کے نتیجے میں پریس میں آگ لگ گئی اور لاکھوں روپے مالیت کے کاغذ کے رول جلنے کے علاوہ مشینری کو بھی نقصان پہنچا۔