اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے میڈیا کمشن کیس کی سماعت آج تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فہرست اے کی آڈٹ رپورٹ آ جانے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رُکنی بنچ نے میڈیا کمیشن سے متعلق سیکرٹ فنڈز کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گذار شکیل ترابی نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ وزارت اطلاعات کی جانب سے شائع ہونے والی سیکرٹ فنڈز لسٹ میں پیسے لینے والوں میں میرا نام بھی موجود ہے، میں نے سیکریٹ فنڈز سے پیسے لئے ہیں نہ ہی کوئی چیک وصول کیا ہے جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا عدالت نے اس سلسلے میں آڈیٹر جنرل کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ لسٹ اے کا آڈٹ کر کے عدالت کو تین ہفتوں میں رپورٹ پیش کرے جن میں سے دو ہفتے گزر گئے ہیں، صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے جب لسٹ اے کی آڈٹ رپورٹ آجائے گی تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، عدالت نے انتہائی محتاط انداز سے وزارت اطلاعات کے طاہر شہباز ایک سابقہ سیکرٹری اور موجودہ سیکرٹری سے لسٹ کے ہر صفحہ کی تصدیق کر کے لسٹ کو شائع کرایا اگر کسی نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی کا نام سیکرٹ فنڈز کی لسٹ میں ڈالا ہے اور اُس کے کردار کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے تو یہ سنہری موقع ہے کہ ایسے الزامات کو دھویا جا سکے اگر وزارت اطلاعات کے کسی بابو نے ایک نام لکھ دیا ہے کہ فلاح شخص نے پانچ سو روپے لئے اور اصل میں ایسا نہیں ہوا تو وہ بھی کلیئر ہو جائے گا۔ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل علی محمد زئی نے عد الت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل عرفان قادر اور وزارت اطلاعات کے وکیل راجہ عامر عباس نے عدالتی احکامات کے مطابق ورک کیا ہے لیکن ایک کنفیوزن تھی کہ شاید کیس آج ہے یا نہیں اس لئے اٹارنی جنرل واپس چلے گئے ہیں جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا عدالت کسی کو دعوت نامہ نہیں بھیج سکتی ہم اٹارنی جنرل کو ایک موقع اور دے رہے ہیں۔
میڈیا کمشن