لندن (بی بی سی ڈاٹ کام) پاکستان کے صوبہ خیبر پی کے میں فرقہ وارانہ تشدد کے حوالے حساس شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں مذہبی رواداری کا ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ہندو جوان کو بچاتے ہوئے دو مسلمان بھی جاں بحق ہو گئے۔ دونوں افراد میں سے ایک حافظ قرآن تھے اور دوسرے ڈیڑھ سال پہلے عیسائیت سے تائب ہو کر مسلمان ہوئے تھے۔ یہ واقعہ دو روز پہلے ڈیرہ اسماعیل خان میں تبلیغی مرکز زکریا مسجد کے سامنے پیش آیا۔ واقعہ کے عینی شاہدین نے بتایا کہ مسجد کے سامنے گٹر کی صفائی پر مامور نوجوان راجیش کام میں مصروف تھا۔ وہ صفائی کے لئے نیچے اترا تو زہریلی گیس کے باعث وہیں بے ہوش ہو گیا۔ راجیش کی جان بچانے کے لئے داﺅد نامی نوجوان گٹر میں اترا لیکن وہ بھی وہیں بے ہوش ہو گیا۔ داﺅد ڈیڑھ سال پہلے عیسائیت کا مذہب چھوڑ کر مسلمان ہوا تھا۔ زکریا مسجد کا حافظ اسداللہ انہیں بچانے کے لئے گٹر میں اتر گیا۔ حافظ اسداللہ نے دونوں کو اپنی چادر سے باندھا اور باہر نکال رہا تھا کہ اس کا پاﺅں پھسلا اور وہ بھی گٹر میں گر گیا جس کے نتیجے میں تینوں ہلاک ہو گئے۔