اسلام آباد (عترت جعفری) منتخب حکومت کو اپنے قیام کے فوری بعد قومی بجٹ کی تیاری کے ساتھ ایف بی آر کے نئے چیئرمین کی حیثیت سے موزوں شخصیت کا انتخاب کرنا پڑے گا۔ چیئرمین کی حیثیت سے نئی شخصیت کا انتخاب ایک ایسے موقع پر کیا جائے گا جب ایف بی آر ریونیو کا شارٹ فال خطرناک ہو چکا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر کے موجودہ چیئرمین عنصر جاوید آئندہ چند روز میں ریٹائر ہونے والے ہیں جبکہ ان کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ وزیراعظم کے پاس زیرغور ہے تاہم وزیراعظم نے اب تک مختصر معیاد کے لئے افسروں کو توسیع دی ہے اور طویل مدت کی توسیع کے لئے آنے والی کسی درخواست کو قبول نہیں کیا ہے اس لئے عنصر جاوید کو توسیع ملنے کا امکان زیادہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے حال ہی میں انفارمیشن گروپ کے ایک افسر شبیر انور کو ایک ماہ کی توسیع دی ہے جو لندن میں ہیں اور انہیں ان کے اہلیہ کی وجہ سے طبی وجوہ پر توسیع دی گئی۔ واضح رہے کہ عدالت عالیہ کے حکم پر ہٹائے جانے والے ایف بی آر کے چیئرمین علی ارشد حکیم کی انٹراکورٹ اپیل بھی ماہ رواں میں زیرسماعت آنے والی ہے اور ان کے اگر حق میں فیصلہ آتا ہے تو علی ارشد حکیم چیئرمین کی حیثیت سے بحال ہو جائیں گے۔