نئی دہلی+ اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ آئی این پی) پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر نے بھارتی جیل میں قیدیوں کے بہیمانہ تشدد سے زخمی ہونیوالے پاکستانی قیدی ثناءاللہ کی ہسپتال میں عیادت کی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان بشیر نے کہا ثناءاللہ کی حالت اب بھی تشویشناک ہے اور وہ وینٹی لیٹر پر ہے۔ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے ثناءاللہ کی حالت بہتر نہیں ہوئی اسے بہت زیادہ چوٹیں لگی ہیں۔ پاکستانی قیدی کو شدید بخار ہے اور دماغی کیفیت بھی ٹھیک نہیں۔ پاکستان کے تقریباً 500قیدی بھارت کی مختلف جیلوں میں ہیں۔ ثناءاللہ کے بارے میں بھارت سے مطالبہ کیا ہے معاملے کی تحقیقات سے آگاہ کیا جائے۔ دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چودھری نے بھی کہا ہے ثناءاللہ کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ ثناءاللہ کے اہلخانہ کو بھارت بھجوانے کےلئے انتظامات کئے جا رہے ہیں، امید ہے بھارت ثناءاللہ کے اہلخانہ کو فوری ویزے جاری کرے گا۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ثناءاللہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اس لئے ان کو کہیں منتقل نہیں کیا جا سکتا ۔ بھارت سے کہا ہے وہ ثناءاللہ کو بہترین علاج فراہم کرے۔ انہوں نے کہا پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا وہ بھارت میں دیگر پاکستانی قیدیوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائے۔ سزا پوری کرنے والے قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔ ہم سزا پوری کرنے والے قیدیوں کی رہائی کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے وہ پاکستانی قیدیوں کو سکیورٹی فراہم کرے ۔ انہوں نے کہا پاکستان نے سربجیت کے اہلخانہ کو برق رفتاری سے ویزے جاری کئے اور ہم توقع کرتے ہیں بھارت بھی ثناءاللہ کے اہلخانہ کو اسی طرح فوری طور پر ویزے جاری کرے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بھارت میں زخمی پاکستانی قیدی ثناءاللہ کے برادر نبستی اور بھتیجے کو بھارت کا ویزا مل گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر ضیغم نواز کے مطابق دونوں افراد آج صبح واہگہ بارڈر سے بھارت روانہ ہوں گے۔
پاکستانی ہائی کمشنر