پرامن الیکشن، صالح قیادت کیلئے قوم جمعہ کو یوم دعا منائے: منور حسن

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے پاکستانی قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ اس جمعہ 10 مئی کو یوم دعا منائے، ملک و قوم کے تحفظ ، انتخابات کے پرامن انعقاد اور صالح ، مخلص اور محب وطن قیادت کی کامیابی کے لئے اللہ تعالیٰ کے حضور خصوصی دعائیں کی جائیں ۔ گزشتہ روز منصورہ سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں سید منورحسن نے کہاکہ چند روز بعد ملک میں ایسے حالات میں انتخابات ہونے والے ہیں جبکہ ملک کے اندر بدامنی عروج پر ہے، روزانہ بم دھماکے ہورہے ہیں، انتخابی امیدواروں اور ان کے انتخابی دفاتر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ملک دشمن عناصر کی طرف سے تخریبی کاروائیاں بڑھتی جارہی ہیں، افراتفری اور بے یقینی کی صورتحال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ حکمرانوں نے ملک کو امریکی چراگاہ بنائے رکھا ، بھارت اسرائیل اور امریکہ کی خفیہ ایجنسیوں کو کھل کھیلنے کے مواقع میسر آئے، ڈرون حملوں کے ذریعے ہزاروں بے گناہ پاکستانی قتل کئے گئے، ملکی سرحدیں پامال ہوتی رہیں، ملک کی معیشت، صنعت و زراعت تباہی سے دوچار ہے، بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ ہے اور انرجی کا شدید بحران ہے۔ سید منور حسن نے کہاکہ عوام کو اللہ تعالیٰ نے ایک بار پھر ووٹ کی پرچی سے اپنے حکمران چننے اور حالات بدلنے کا موقع دیا ہے اس لئے وہ سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں اور ایسے لوگوں کو منتخب کریں جو بے داغ ماضی اور شفاف کردار کے مالک ہوں اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہوں جو امریکی غلامی سے قوم کو نجات دلاسکیں اور عالمی برادری میں ملک کے کھوئے ہوئے وقار کو بحال کر سکیں۔ دریں اثناءسید منور حسن نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ریاستی انتظامیہ کی طرف سے 20سے زائد اسلام پسند شہریوں کی ہلاکت اور سینکڑوں مظاہرین پر بہیمانہ تشدد پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ منور حسن نے واضح کیا کہ حسینہ واجد گورنمنٹ شعوری کوششیں کرکے غالب اکثریت اور اسلامی جذبات رکھنے والے ملک کو ہندوستان کی جھولی میں ڈالنے کے ایجنڈے پر سرگرم ہے جسے بنگلہ دیش کے عوام برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے او آئی سی کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے بنگلہ دیشی حکومت کو اس بحران سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...