لاہور/ میرپور/ مظفر آباد (خصوصی نامہ نگار/ ایجنسیاں) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کی درخواست پر بھارتی جیل میں پاکستانی قیدی ثناءاللہ پر سوچی سمجھی سازش کے تحت قاتلانہ حملے کے خلاف ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت پوری دنیا میں یوم احتجاج ملی بیداری کے ساتھ بھرپور انداز میں منایا گیا۔ ثناءاللہ پر قاتلانہ حملے کے خلاف انسانی ہمدردی اور بڑھتی ہوئی بھارتی دہشت گردی پر عالمی توجہ مرکوز کرنے کے لئے تمام ضلعی تحصیل سٹی مقامات پر احتجاجی جلسے جلوس ریلیاں نکالی جائیں گئیں۔ یوم احتجاج کے موقع پر آزاد کشمیر بھر میں جلسے، جلوس، ریلیاں، مظاہرے اور احتجاجی دھرنے دیئے گئے اس ضمن میں سب سے بڑا جلسہ اور ریلی مظفرآباد میں نکالی گئی۔ شرکاءنے ہاتھوں میں کتبے، پلے کارڈز، بینر اٹھارکھے تھے جن پر بھارتی دہشت گردی کے خلاف اور زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلاءثناءاللہ اور تحریک آزادی کشمیر کے حق میں نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکاءنے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے دھرنا بھی دیا اور سیکرٹری جنرل بان کی مون کے نام احتجاجی یاداشت پیش کی اور بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیا۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے لواحقین نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ثناءاللہ پر قاتلانہ حملہ اور تہاڑ جیل میں جاوید نامی مسلمان قیدی کی شہادت کے بعد اپنے پیاروں کو بھارتی جیلوں میں غیرمحفوظ قرار دیتے ہوئے ان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں بھارت کی مختلف جیلوں میں قید افراد کے والدین، بھائیوں اور بچوں نے شرکت کی۔ شرکاءنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی جیلوں میں قید بے گناہ پاکستانیوں کو فی الفور رہا کیا جائے، ہم بھارت میں قید اپنے پیاروں کیلئے فکر مند ہیں، جیسی تحریریں درج تھیں۔ بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے لواحقین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا بہت سے بے گناہ پاکستانی شہری بھارتی جیلوں میں قید ہیں جن پر ظلم اور تشدد معمول کی بات ہے مگر چند دنوں میں بھلوال جیل کے قیدی ثنا ءاللہ پر جان لیوا حملہ اور تہاڑ جیل کے مسلمان قید ی جاوید کا قتل نہایت ہی تشویش ناک امر ہے ۔