لاہور (خصوصی رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 11 مئی سے ملک میں تبدیلی کی جنگ پھر سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک الیکشن میں دھاندلی پر ہمیں انصاف نہیں ملتا یہ تحریک چلتی رہے گی۔ وہ گزشتہ روز تحریک انصاف ضلع لاہور کے صدر عبدالعلیم خان کی رہائشگاہ پر لاہور کے ڈسٹرکٹ ٹائون، یونین کونسل، آئی ایس ایف، یوتھ ونگ، شعبہ خواتین کے عہدیداران سے خطاب کررہے تھے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ 11 مئی کے احتجاج کا مقصد حکومت گرانا نہیں نہ توڑپھوڑ کرنی ہے اور نہ ہی عوام میں انتشار پھیلانا ہے، ہمارا مقصد ہے کہ جمہوریت کو بہتر بنایا جائے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے، فوج کا کھیل کھیلنے اور کسی کے اشارے پر 11 مئی کرنے کے الزام من گھڑت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ا لیکشن کے فوری بعد کہا تھا نتیجہ قبول کرلیا ہے لیکن دھاندلی قبول نہیں۔ ایک سال سارے دروازے کھٹکھٹائے، سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن، الیکشن ٹربیونلز میں 65 حلقوں کے کیس لے کر گئے اور صرف 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ جنہوں نے دھاندلی کی انہیں سزا دی جاسکے اور عوامی مینڈیٹ چوری کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگایا جائے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2 وکٹیں گرا دی ہیں تیسری گرانی ہے، 11 مئی کو تحریک انصاف کی سونامی ڈی چوک اسلام آباد پر انسانوں کا سمندر ثابت ہوگی۔ انہوں نے عدلیہ، میڈیا کی آزادی کیلئے پی ٹی آئی کی جدوجہد اور موجودہ حکومت کی بیروزگاری، مہنگائی، لوڈ شیڈنگ ختم کرنے میں ناکامی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ دبئی میں بیٹھ کر جیو کے مالک مجھے بلیک میل اور کردار کشی کرکے ڈرانا چاہتے ہیں لیکن وہ مجھے نہیں جانتے میں انہیں مقابلہ کرکے دکھائوں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 11 مئی کو وہ چارٹر آف ڈیمانڈ دیں گے کہ جمہوریت کو کیسے بہتر بنایا جاسکتا ہے اور الیکشن کا نظام کیسے بہتر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کے عہدیداران پر زور دیا کہ سونامی کی تیاری کرلیں۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ 11 مئی کے احتجاج کا مقصد فوج کو سپورٹ کرنا یا جمہوریت کو ڈی ریل کرنا نہیں، ہم ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور نہ ہی جمہوریت کو ڈی ریل کرنا ہمارا ایجنڈا ہے۔ ملک میں حقیقی نہیں مصنوعی جمہوریت ہے، ہم پاکستان میں صاف اور شفاف انتخابات کی کوشش کررہے ہیں، کارکنان 11 مئی کو جمہوریت بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلیں۔ لوڈشیڈنگ، مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف اعلان جنگ ہوگا، الیکشن ٹربیونلز کے فیصلے سے مایوسی ہوئی، ہم بتائیں گے آگے کیسے بڑھ سکتے ہیں، جو لوگ عوام کے ووٹ سے نہیں آتے وہ عوام کی خدمت نہیں کرسکتے۔