پولیو دہشت گردوں کی ویکسینیشن مخالفت سے پھیلا، انہیں رام کرنے کی پالیسی نقصان دہ ہے: زرداری

اسلام آباد(این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے سفری پابندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان میں پولیو کے کیسز کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے یہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اپنے بیان میں سابق صدر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ پولیو وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی کوششیں دوچند کر دیں اور ان دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے جو پولیو ویکسینیشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسینیشن کی ان دہشتگردوں کی جانب سے اسلحہ کے زور پر مخالفت کی وجہ سے پولیو وائرس پھیل رہا ہے۔ اب یہ پابندیاں ان لوگوں کو یاد دہانی ہیں کہ دہشتگردوں کو رام کرنے کی پالیسی ملک کے لئے سخت نقصان دہ ہے۔ یہ دہشتگرد ملک کی آئندہ نسلوں کو معذور کرنا چاہتے ہیں اس لئے یہ ہماری آئندہ نسلوں کا ہم پر قرض اور فرض ہے کہ ان دہشتگردوں اور انتہاپسندوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے۔ آصف علی زرداری نے پارٹی ورکروں اور سول سوسائٹی سے کہا کہ وہ پولیو ورکرز کو تحفظ فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں پاکستان پولیو سے پاک ہوگیا تھا لیکن بدقسمتی سے اب ایسا نہیں اور ایک مرتبہ پھر اس بیماری نے سر اٹھا لیا۔ سابق صدر نے ڈبلیو ایچ او سے کہا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ پولیو کسی سرحد میں مقید نہیں رہتا اور اب یہ عالمی ذمہ داری ہے کہ بین الاقوامی برادری اس کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان پر سفری پابندیاں پاکستان کی تنہائی میں اضافے کا سبب ہوں گی اور پولیو کے خلاف عالمی کوششیں آگے نہیں بڑھ سکیں گی۔

ای پیپر دی نیشن