ممبئی (نیوز ڈیسک) بھارتی فلم انڈسٹری کے ’’سلو بھائی‘‘ اداکار سلمان خان اگر اپنی گاڑی تلے آکر جاں بحق اور زخمی ہونیوالے مسلمان مزدوروں سے عدالت کے باہر ہی معاملہ طے کر لیتے تو انہیں 5 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑتا نہ 13سال عدالتوں کے چکر لگانے پڑتے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے علاقے باندرہ میں ستمبر 2002ء کے دوران اداکار سلمان خان کی گاڑی سڑک پر سوئے مسلمان مزدوروں پر چڑھ گئی تھی حادثہ میں ایک مزدور نور اللہ شیخ جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہو گئے ان میں ایک عبدالرئوف شیخ جو اس وقت 22 سال کا تھا نے ایک بھارتی اخبار کو بتایا اس حادثے میں اسکی ٹانگ ٹوٹ گئی اور وہ مزدوری کرنے سے بھی لاچار ہو گیا، گھر میں روٹی کے لالے پڑ گئے، مقدمہ لڑنے کیلئے پیسے کہاں سے آتے۔ انہوں نے کہا سلمان خان نے حادثے کے بعد پلٹ کر خبر لی نہ معاوضہ دینے یا صلح کرنے کیلئے ہم سے کبھی رابطہ کیا ہم 13برس انتظار ہی کرتے رہے۔ سلمان خان ہمارے پسندیدہ اداکار ہیں ہم اب بھی انکی فلمیں دیکھتے ہیں ہمیں انہیں سزا ہونے پر کوئی خوشی نہیں مگر اپنی دادرسی نہ ہونے کا دکھ ہے اگر وہ ہمیں زخموں کا معاوضہ دیدیتے تو ہمارے گھر میں فاقے نہ پڑتے۔ حادثے میں مرنیوالے نور اللہ محبوب کی بیوہ نے بتایا کہ مجھے 10لاکھ روپے معاوضہ دینے کا کہا گیا تھا مگر مہنگائی کے دور میں اس رقم کا کیا خاصی فائدہ ہوتا بہتر تھا کہ میرے بیٹے کو کوئی نوکری فراہم کی دی جاتی۔
سلمان خان نے رابطہ ہی نہیں کیا حادثے میں مرنیوالے کی بیوہ اور زخمی صلح کیلئے 13سال انتظار کرتے رہے
May 07, 2015